کوٹر نکہ میں کے وی اسکول کھولہ جائے : ریاض چوہدری
نظارت آزاد
کوٹرنکہ// ایڈوکیٹ ریاض چوہدری نے سب ضلع کوٹرنکہ کے طلبا ءکی تعلیم کو لیکر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پریس کے نام جاری ایک بیان میں کہا کہ کوٹرنکہ میں کوئی ایسا اچھا ادارہ نہیں کہ جس میں بچوں کو تمام بنیادی سہولیات میسر ہو اور تعلیم اچھے طریقے سے مل سکے تا کہ انہیں آگے بڑی کلاسز میں جاکر رکاوٹ نہ آئے، لیکن بدقسمتی سے یہاں کوئی اچھا ادارہ نہ ہے جس کی بدولت کوٹرنکہ کے طلبا پڑھائی میں پیچھے رہ جاتے ہیں اور بہت کم بچے آگے نکلتے ہیں بہ نسبت دوسرے علاقہ جات کے انہوں کہا کہ جب تک بچوں کو بنیادی تعلیم اچھے طریقے سے نہ ملے بچوں کو چھوٹی کلاسوں میں اچھے اساتذہ پڑھانے والے نہ ملیں بچوں کی ضرورت کے مطابق ان کو تعلیم نہ ملے تب تک وہ بچے کامیاب نہیں ہو سکتے یہی وجہ ہے کہ یہاں کے طلباءکو چھوٹی کلاسز میں اچھی تعلیم نہیں مل سکتی اور پھر دسویں یا بارہویں کلاس میں بچے ناکامیاب ہوجاتے ہیں۔ اور ان کی زندگی برباد ہو جاتی ہے۔ جب بچہ ایک بار کلاس میں ناکامیاب ہو جاتا ہے تو اس کا پڑھائی سے دل اٹھ جاتا ہے۔ ریاض چوہدری نے کہا کہ جن بچوں کے والدین کے پاس سرمایہ اچھاہوتا ہے وہ بچوں کو یہاں سے راجوری یا جموں لے جا کر پڑھاتے ہیں لیکن جن بچوں کے والدین کے پاس سرمایہ کم ہوتا ہے اسکول کی فیس پوری نہیں کرپاتے ان بچوں کو در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں انہیں اچھی تعلیم نہیں مل سکتی اور وہ آگے جا کر ناکامیاب ہوجاتے ہیں۔ ریاض چوہدری نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کوٹرنکہ میں ایک کے۔وی اسکول کھولا جائے کہ جس میں سی بی ایس سی سیلیبس ہو اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ ہوں تاکہ یہاں کے جو کم سرمایہ دار لوگوں کے بچے ہیں جو راجوری یا جموں وغیرہ میں کرائے کے مکانوں میں رہ کر بچوں کو تعلیم سے روشناس نہیںکروا پاتے ان کو وہ سہولت یہاں ہی میسر ہو اور ان کے بچے بھی پڑھائی میں آگے نکل سکیں۔ کیوں کہ یہ علاقہ پڑھائی کے لحاظ سے ابھی بہت پیچھے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوٹرنکہ میں ایسا کوءبھی معیاری اسکول اس وقت نہیں ہے نہ ہی کوئی دہلی پبلک اسکول کی شاخ ہے نہ کو ئی آرمی پبلک اسکول ہے ،ان کا کہنا تھا کہ ایک جے۔ این۔ وی اسکول ہے، لیکن اس میں پانچویں کلاس کے بعد بچوں کو لیا جاتا ہے ،اور کوٹرنکہ کے بہت کم بچے اس میں پہنچ پاتے ہیں کیوں کہ بچوں کا بیس ہی کمزور ہوتا ہے اور وہ وہاں پر امتحان پاس نہیں کر پاتے اور وہ رہ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہاں پر ایک کے۔ وی۔اسکول کھل جائے تو اس سے یہاں کے طلبا پڑھائی میں آگے نکل سکتے ہیں۔ ایڈووکیٹ ریاض چوہدری نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوٹرنکہ میں کے وی اسکول کی منظوری دی جائے تاکہ یہاں کے طلبا بھی پڑھائی میں آگے بڑھ سکیں اور اس علاقے کا نام روشن کرسکیں۔