شبیر شاہ نے کبھی بھی سیکورٹی نہیں لی: ڈاکٹر بلقیس

0
0

محکمہ داخلہ پروپگنڈا کے بجائے معاملے کی وضاحت کرے
کے این ایس

سرینگرریاستی سرکار کی طرف سے حریت لیڈران کی سیکورٹی کو واپس لیے جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈیموکریٹک فریڈم مومنٹ کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ کی اہلیہ نے صاف کیا کہ اُن کے خاوند کونہ ہی سیکورٹی دی گئی تھی اور نہ ہی انہوں نے کبھی سرکاری پیش کش کو قبول کیا۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ داخلہ کو یہ بات صاف کردینی چاہیے کہ جب اُن کے خاوند کو سیکورٹی فراہم ہی نہیں کی گئی تھی تو سرکار اُن کی سیکورٹی کو کیسے واپس لے سکتی ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق ریاستی سرکارکی طرف سے حریت لیڈران کی حفاظت پر مامور سیکورٹی کو واپس لینے کے بعد ڈیموکریٹک فریڈم مومنٹ کے محبوس چیرمین شبیر احمد شاہ کی الیہ ڈاکٹر بلقیس نے ریاستی حکومت کے تازہ فیصلے کو پروپگنڈہ سے تعبیر کیا۔کشمیرنیوز سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اُن کے خاوند شبیر احمد شاہ کو کبھی بھی ریاستی حکومت کی طرف سے سیکورٹی نہیں دی گئی۔ڈاکٹر بلقین کا کہنا تھا کہ میں نے شبیر احمد شاہ کے ساتھ 25سال قبل نکاح کیا ہے اور جہاں تک میرا ماننا ہے کہ انہیں کبھی بھی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اگر چہ ریاستی سرکار کی طرف سے بار بار انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی پیش کش کی گئی تھی تاہم شاہ صاحب نے ہر بار سرکار کی پیش کش کو ٹھکرادیا۔ڈاکٹر بلقین نے بتایا کہ میراماننا ہے کہ میرے خاوند جو اسوقت تہار جیل میں محبوس ہیں ، بھارت کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں لہٰذا ایسے میں ان کو سیکورٹی فراہم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے بتایا کہ میرے خاوند نے اپنی طویل عمر زندان خانوں میں گزاری ہے لہٰذا یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ریاستی حکومت کس سیکورٹی کو واپس لینے کی بات کررہی ہے۔اس دوران انہوں نے شبیر احمد شاہ کو سیکورٹی کے دائرے میں آنے والے حریت لیڈران کے ساتھ جوڑنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ ڈاکٹر بلقین نے اس موقعے پر محکمہ داخلہ کو اس معاملے میں وضاحت کرنے پر زور دیا اور کہا کہ شبیر احمد شاہ کے خلاف منفی پروپگنڈہ کرنے کے بجائے محکمہ داخلہ کو اصل حقائق عوام کے سامنے لانے چاہیے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا