ملکی سالمیت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں:نقوی

0
0

کہامودی حکومت: 5سال عوامی عدل و شفافیت پر مبنی
یواین آئی

لکھن¶پلوامہ حملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کا انتباہ دیتے ہوئے مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت ملک کی سالمیت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔پلوامہ حملے کو ناقابل برداشت گرادنتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کی سیکورٹی حکومت کے لئے ہمیشہ سے اولین ترجیح رہی ہے اور مستقبل میں بھی رہی گی۔آپ تمام کو چاہئے کہ اتنظار کریں اور دیکھیں، انتہا پسندوں کی پست پناہی کرنے والے کسی بھی حالت میں نہیں بخشے جائیں گے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مودی حکومت اپنے 5سالہ میعاد کار میں کشمیر کے علاوہ ملک کے دیگر خطوں میں دہشت گردانہ کاروایوں پر قابو حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے ۔مرکزی وزیر نے علیحدگی پسند لیڈروں کے سیکورٹی اور دیگر سہولیات کو ختم کئے جانے کے حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے ہی انتہا پسندوں کی پست پناہی کرنے والے ملک پاکستان کے خلاف سخت پالیساں مرتب کر لی ہیں آپ تمام کو حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کا انتظار کرنا چاہے ۔ کانگریس لیڈروں کے ذریعہ پلوامہ حملے میں خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی پر کھڑا کئے جانے والے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کانگریس لیڈر متنازع بیان دینے کے معاملے میں باہم مقابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کو ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہئے جو اس دکھ کی گھڑی میں لوگوں کو تکلیف پہنچائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد کے خلاف کاروائی شروع ہوچکی ہے جو پاکستا ن کی حمایت کرتے ہیں اور سماج میں منافرت پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کو بی جے پی کے 2019 کے انتخابی منشور میں شامل کئے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا پارٹی کا شروع سے ہی یہ ماننا رہا ہے کہ آرٹیکل 370 کشمیر کے لئے نفع بخش نہیں ہے لیکن یہ“ سنکلپ پتر کمیٹی” پر ہے کہ وہ اس ضمن میں کیا فیصلہ کرتی ہے ۔بی جے پی سینئر لیڈو و اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے اتوار کو دعوی کیا کہ مودی کی 5 سالہ میعاد کار میں حکومت عوامی عدل ، ایمانداری اور شفافیت لانے میں کامیاب رہی ہے ۔ مودی حکومت کے ذریعہ بدعنوانی کے خلاف کئے گئے اقدام کا جائزہ لیا جاسکتا ہے ۔مسٹر نقوی بی جے پی کی مرکزی حکومت کی حصولیابیوں سے لوگوں کو روشناس کرانے اور عام انتخابات میں بی جے پی کے انتخابی منشور کے لئے لوگوں سے تجاویز جمع کرنے کے لئے “بھارت کے من کی بات ،مودی کے ساتھ” پروگرام کا آغاز کیا۔یہاں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہا کہ پارٹی کے لیڈران الیکشن سے قبل پورے ملک میں کشمیر سے کنیا کماری تک عوامی میٹنگ کا انعقاد کر کے لوگوں کو مودی حکومت کے حصولیابیوں سے آگاہ کریں گے اور بی جے پی کے انتخابی منشور“سنکلپ پتر” کے لئے تجاویز طلب کریں گے ۔پارٹی کے 200 سے زیادہ لیڈروں کے یومیہ بنیاد پر کہیں نہ کہیں ریلی یا عوامی میٹنگ کے انعقاد کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ الیکشن سے قبل ہم عوام تک اپنی حصولیابیوں کو پہنچائیں اور مسقبل کے لئے ان کی آراءطلب کریں۔ا نہوں نے کہا ان لیڈروں میں وزیر اعظم نیریندر مودی، بی جے پی صدر امت شاہ، مرکزی و مملکتی وزرائ، وزرائاعلی شامل ہیں۔مرکزی وزیر نے دعوی کیا کہ بدعنوانی کے خلاف مودی حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدام کا اپوزیشن جائزہ لے سکتی ہے ۔پارٹی کے سنکلپ پتر کے کے لئے تجاویز کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ“ تمام تجاویز جو لوگوں کے ذریعہ دی جاتی ہیں وہ 24 گھنٹے کے اندر کنٹرول روم بھیج دی جاتی ہیں اور اس کے بعد اسے کمیٹی کے سربراہ مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا