نمازِ جنازہ تاریخی خانقاہ معلیٰ سری نگر میں ادا کی گئی
یواین آئی
سری نگر؍؍جموں کشمیر کے مفتی اعظم مفتی محمد بشیر الدین، جنہوں نے منگل کی صبح داعی اجل کو لبیک کہا، کی نماز جنازہ منگل کی سہ پہر کو تاریخی خانقاہ معلیٰ سری نگر میں ادا کی گئی جس میں مختلف دینی، سماجی وسیاسی تنظیموں کے قائدین وکارکنان کے علاوہ سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ مرحوم مفتی اعظم کی نماز جنازہ اُن کے فرزند اور نائب مفتی اعظم ناصرالاسلام کی پیشوائی میں ادا کی گئی۔ واضح رہے کہ مفتی اعظم مفتی بشیر الدین منگل کی علی الصبح سری نگر میں واقع صورہ میڈ یکل انسٹی چیوٹ میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ مرحوم زندگی کی 82 بہاریں دیکھ کرراہی ملک عدم ہوگئے۔ مرحوم جموں کشمیر میں زائد از تین دہائیوں تک مفتی اعظم کے عہدے پر جلوہ افروز رہے۔ مرحوم نے مذہبی تعلیم حاصل کرنے سے پہلے علی گڑھ یونیورسٹی سے عربی میں ایم اے اور قانون کی ڈگریاں حاصل کیں۔ مفتی اعظم کے انتقال پر مختلف دینی،سماجی وسیاسی تنظیموں نے دکھ و غم کا اظہار کیا ہے اور آپ کی رحلت کو بہت بڑے نقصان سے تعبیر کیا ہے۔ ریاست کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مفتی اعظم کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم ایک عظیم مذہبی اسکالر سے محروم ہوئی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم کے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور مرحوم کے لئے جنت الفردوس میں جگہ نصیب ہونے کی دعا کی۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کے ذریعے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ‘مفتی اعظم کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، وادی ایک بہت ہی عالی قدر مذہبی اسکالر ولیڈر سے محروم ہوئی ہے، اس مصیبت کی گھڑی میں، میں مفتی صاحب کے پسماندگان اورماننے والوں کے ساتھ کھڑی ہوں’۔