لوک سبھا میں فنانس بل منظور

0
0

یو این آئی

نئی // لوک سبھا نے   منگل کو مالیاتی بل  کو  صوتی ووٹوں سے منظوری دے دی ہے اور اس کے ساتھ ہی سال 2019-20 کا  عبوری بجٹ ایوان  میں پاس ہوگیا ہے۔ایوان نے مالی سال 2019-20 کے پہلے چار ماہ کے لئے علی الحساب مطالبات  اور ان سے منسلک اختصاصی بل کو پیر کو منظوری دے دی ۔ اس سے انتخاب کے بعد اگلی حکومت کے  بجٹ تک سرکاری اخراجات کے لئے فنڈز کی فراہمی ہوئی ہے۔فنانس بل 2019 میں  ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی  ہے، لیکن پانچ لاکھ روپے تک کی آمدنی والوں  کے لئے 12،500 روپے تک کی چھوٹ کا انتظام کرکے ان کی آمدنی کو پوری طرح   ٹیکس سے  مبرا کردیا گیا ہے۔ اس سے   زیادہ آمدنی والوں کو پورا ٹیکس ادا کرنا ہوگا ۔ اس کے علاوہ معیاری چھوٹ کی رقم  40 ہزار سے بڑھاکر 50 ہزار روپئے کی گئی ہے ،  جس کا فائدہ  تمام ٹیکس دہندگان کو  ملے گا۔اس بل کے التزامات کے مطابق اب بینک جمع پر ملنے والے  40،000 روپے تک کے سود پر  وسائل پر ٹیکس نہیں کٹیں گے ۔ پہلے یہ  حد  10 ہزار روپے تھی۔لوک سبھا سے منظور ہونے کے بعد یہ بل راجیہ سبھا میں جائے گا  لیکن فنانس بل ہونے  کی وجہ سے اگر وہاں پاس نہیں ہوا  تو اسے 14 دن میں خود کار طریقے سے منظور مان لیا  جائے گا۔وزیر خزانہ پیوش گوئل  نے  تقریبا ساڑھے تین  گھنٹے تک  جاری   بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ  جولائی میں دوبارہ مودی حکومت اچھا بجٹ لائے گی جس سے لوگوں کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی۔  انہوں نے حزب اختلاف کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عبوری بجٹ میں نئے ٹیکس نافذ نہیں کیا گیا ہے اور ہر ایک کو کچھ نہ کچھ دینے کی کوشش کی گئی ہے

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا