یوٹی دوراقتدار باعث ننگ وشرمسار

0
0

عوامی بازآباد کاری کے بجائے انہدام ومسماری ،وقف بورڈ میں نوے فیصد حقیقی آبادی نظرانداز،محکمہ پی ایچ ای کے عارضی ملازمین کی ہاہا کار
حکومت ہوش کے ناخن لے ،اعتدال پسندی کا رویہ اپنائے بغیر ہے ناممکن عوام کا اعتماد : مولانا عبدالمجید قادری ضلعی نائب صدر جماعت اہل سنت
منظور حسین قادری
سرنکوٹ؍؍خطہ پیر پنچال کی عوام یوٹی اقتدار پر اس قدر برہم ہے کہ غم وغصہ کے اظہار پر عوامی نمائندوں ،مذہبی پیشواؤں پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ "حکومت لوگوں کی,لوگوں کے ذریعہ اورلوگوں کے لئے ہوتی” مگر یہاں تانہ شاہی جیسا ماحول بن چکا ہے جہاں عوام رائے کی کوئی قدر نہیں بلکہ جو من میں آئے وہی کیا جانے لگا ہے یونین ٹیراٹری بننے کے بعد جو لوگ سابقہ حکومت نے آباد کئے تھے ان کے ریاشی آشیانے منہدم ومسمار کئے جارہے ہیں ۔دریاؤں سے متصل اراضی پر صدیوں سے آباد لوگوں سے اراضی چھین انھیں ہٹایا جارہا ہے۔ جنگلات کے نام پر عوام کی قابل کاشت منقولہ وغیر منقولہ جائیداد کا شیرازہ بکھیرا جا رہا ہے ۔مختلف محکمہ جات میں عارضی اہکار بن مستقلی عمر رسیدہ ہورہے ہیں ۔نوے فیصد عوام اہل سنت کو وقف بورڈ میں نظرانداز کیا جا رہاہے ۔ان سب مدعوں پر آج بالعموم صوبہ جموں اور بالخصوص خطہ پیر پنچال میں جمعہ کے اجتماعات میں حکومت کو انتباہ دیا گیا کہ وہ غیر اعتدالانہ رویہ ترک کرے اور عوام دوستی جیسا سازگار ماحول بنائے وہیں غوثیہ جامع مسجد کے امام وخطیب مولانا عبدالمجید قادری نائب صدر جماعت اہل سنت ضلع پونچھ نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اعتدال پسندی کا رویہ اپنائے بغیر عوام کا اعتماد ناممکن ہے ۔موصوف نے عوامی تائید کے ساتھ کہا کہ حکومت لوگوں کی بازآبادکاری کو ممکن بنائے وقف بورڈ میں حقیقی نمائندہ نوے فیصد عوام اہل سنت صوفی کو نمائندگی دے اور پی ایچ ای عارضی ملازمین کو مستقل کرے اور ان اہلکاروں کے بقایاجات بھی جاری کرے ورنہ محکمہ صحت اور دیگر محکمہ جات کے احتجاج کی طرح عوامی احتجاج کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہے جس کہ ذمہ داری گونر انتظامیہ پر ہوگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا