ہندوستان 2020-21 میں 145 ارب پتیوں کی آبادی کے ساتھ دنیا میں ارب پتیوں لے لحاظ سے تیسرے نمبر پر
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ایشیا پیسیفک خطے میں 2020-21 کے دوران امیروں کی شرح نمو کے معاملے میں ہندوستان 11 فیصد اضافے کے ساتھ سرفہرست رہا ہے۔ سرمایہ بازار کی تحقیق اور مشاورتی خدمات فراہم کرنے والی فرم نائٹ فرینک کی طرف سے منگل کے روز جاری کردہ ویلتھ رپورٹ-2022 میں یہ انکشاف کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، ہندوستان 2020-21 میں 145 ارب پتیوں کی آبادی کے ساتھ دنیا میں ارب پتیوں لے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہے، جبکہ امریکہ اور چین پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔آج جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں بہت زیادہ آمدنی والے امیروں (UHNWI) کی آبادی میں پانچ برسوں میں مزید 39 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ اس زمرے میں وہ لوگ آتے ہیں جن کے اثاثے 3 کروڑ ڈالر یا تقریباً 225 کروڑ روپے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق خود اعتمادی سے امیر بننے والے 40 سال سے کم عمر کے ایسے افراد کی تعداد میں اضافے کے لحاظ سے بھارت چھٹے نمبر پر ہے۔سال 2020-21 میں ہندوستان کی ارب پتی آبادی 24 فیصد بڑھ کر 145 ہوگئی اور ایک سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ 69 فیصد ہندوستانی ارب پتی 2022 میں اپنی دولت میں 10 فیصد اضافے کی توقع رکھتے ہیں۔نائٹ فرینک کی دی ویلتھ رپورٹ 2022 کے تازہ ترین ایڈیشن کے مطابق، دنیا میں اس زمرے کے 51 ہزار سے زائد افراد کی دولت میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا، "ہندوستان میں، امیروں کی تعداد میں 2020-21 کے دوران سالانہ بنیادوں پر 11 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ ایشیا پیسفک خطے میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔”رپورٹ کے مطابق شیئر میں اضافہ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مقبولیت بڑے امیر افراد کی تعداد میں اضافے کے اہم عوامل تھے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں تقریباً 69 فیصد انتہائی امیروں کو توقع ہے کہ ان کی مجموعی مالیت 2022 میں 10 فیصد سے زیادہ بڑھ جائے گی۔ایشیا ارب پتیوں کی آبادی میں سرفہرست ہے، اس براعظم میں دنیا کے کل امیروں کا 36% حصہ ہے۔ امریکہ اور چین پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔افریقہ کو چھوڑ کر دنیا بھر کے ہر خطہ میں 2020 اور 2021 کے درمیان امیروں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ امریکہ میں امیروں کی تعداد میں 12.2 فیصد، روس اور CIS ممالک میں 11.2 فیصد، آسٹریلیا میں 9.8 فیصد، مغربی ایشیاء میں 8.8 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ لاطینی امریکہ میں 7.6 فیصد، یورپ میں 7.4 فیصد اور ایشیا میں 7.2 فیصد اضافہ درج ہوا ہے۔ اس عرصے کے دوران افریقی خطے میں امیروں کی تعداد میں 0.8 فیصد کمی واقع ہوئی۔نائٹ فرینک انڈیا کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ششیر بیجل نے کہا، "ہندوستان میں امیروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ بڑی حد تک اسٹاک مارکیٹ میں تیزی اور ڈیجیٹلائزیشن کی توسیع اور مقبولیت کی وجہ سے ہے۔ ہندوستان میں نوجوان، امیر لوگوں کی تعداد میں اضافہ ناقابل یقین ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ یہ نئے کاروباری افراد آنے والے وقت میں نئے شعبوں اور مضامین میں سرمایہ کاری اور اختراعات کریں گے۔