شہریت ترمیمی بل سے آسام اور شمال مشرق کے لوگوں کو نقصان نہیں ہوگا :مودی

0
0

کچھ لوگ اور سیاسی جماعتیں غلط تشہیر اور شہریت ترمیمی بل کے بارے میں بے بنیاد خبریں پھیلانے میں مصروف
یواین آئی

گوہاٹیوزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ شہریت ترمیمی بل سے آسام اور شمال مشرقی ریاستوں کے مفادات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔مسٹر مودی نے یہاں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ کچھ لوگ اور سیاسی جماعتیں غلط تشہیر اور شہریت ترمیمی بل کے بارے میں بے بنیاد خبریں پھیلانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بل کا تعلق صرف شمال مشرقی علاقہ یا آسام سے نہیں ہے ۔ خیال رہے کہ اس بل کو پارلیمنٹ کے رواں اجلاس کے دوران 12فروری کو راجیہ سبھا میں پیش کئے جانے کی امید ہے لیکن اس بات کا خدشہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس بل کی سخت مخالفت کریں گی۔انہوں نے کہا ‘اس کا تعلق ماں بھارتی میں اعتماد رکھنے والے اور ان کا احترام کرنے والے ملک کے تمام لوگوں سے ہے ۔ یہ بل پڑوسی ملکوں سے جان بچاکر اور اپنے مذہب کو برقرار رکھنے کے لئے بھاگ کر آئے لوگوں سے متعلق ہے ۔’انہوں نے کہا کہ ‘وہ پاکستان ،افغانستان یا یہاں تک کہ بنگلہ دیش سے آئے ہوئے لوگ بھی ہوسکتے ہیں۔ 1947سے پہلے وہ ہندوستان کا حصہ تھے ۔ جب ملک تقسیم ہوا تو وہاں کے ہندو، عیسائی، جین ، پارسی اور بودھ جیسی اقلیتیں واپس آگئی تھیں۔ ان کی حمایت دیناہندوستان کی ذمہ داری ہے ۔”مسٹر مودی نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے دور اقتدار میں 1985میں ہوئے آسام معاہدہ پر مگر مچھ کے آنسو بنانے کے لئے کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ کئی برسوں تک اسے اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کیوں نہیں کیا گیا اور اتنے برسوں تک جب اہم اپوزیشن پارٹی مرکز او رریاست میں اقتدار میں تھی تو ان کا جذبہ کہا چلا گیا تھا۔انہوں نے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘کیاان لوگوں نے آسام کے عوام کے ساتھ ناانصافی نہیں کی ہے ؟ اگر کوئی آسام معاہدہ کے مطابق آپ لوگوں کی امیدوں کی تکمیل کرسکتا ہے تو صرف مودی حکومت ہی کرسکتی ۔” اس موقع پر ریاست کے وزیر اعلی سروانند سونووال بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست او رانتخابی فائدہ اٹھانے کے لئے اس ملک میں دراندازوں کو جگہ نہیں دی جائے گی۔ میں کبھی بھی آسام ریاست کو متاثر نہیں ہونے دوں گا۔خیال رہے کہ کچھ دنوں پہلے مسٹر مودی نے جموں میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماں بھارتی کے بہت سارے بچے پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مصائب کا سامنا کررہے ہیں۔ ہم ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے جو ایک وقت ہمارے ساتھ تھے لیکن ملک کی تقسیم کے ساتھ ہم سے بچھڑ گئے تھے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا