خواتین کا دینی تعلیمات سے روشناس ہونا زیادہ اہمیت کا حامل :مفتیہ شکیلہ قادری

0
0

ادارہ اسلامیہ فاطمۃ الزہراء کے زہر اہتمام ربیع الاول کی مناسبت سے پروگراموں کا سلسلہ جاری
ایم شفیع رضوی
جموں؍؍ ادارہ اسلامیہ فاطمۃالزہرہ رگوڑہ سدرہ کے زیر اہتمام ربیع الاول شریف کی مناسبت سے خواتین کے پروگراموں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔سدرہ کے گردونواح میں ادارہ کی پرنسپل ڈاکٹر مفتیہ شکیلہ قادری کی زیر صدارت کئی ایک پروگراموں کا انعقاد کیا گیا ۔اسی کڑی کا ایک پروگرام آج سدرہ میں چودھری سلطان محمد کے گھر پر منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں خواتین نے شمولیت فرمائی مجلس میں موجود خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ اسلامیہ فاطمۃالزھرا سدرہ کی پرنسپل ڈاکٹر مفتیہ شکیلہ قادری نے کہا کہ دینی تعلیمات سے بنسبت مردوں کے خواتین کا روشناس ہونا زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ایک لڑکی کی تعلیم ایک پورے گھرانے کی تعلیم ہے جب ایک لڑکی دینی تعلیم سے روشناس ہوگی تو وہ ایک پورے قبیلے کی اصلاح کر پائے گی کیونکہ گھر کی ساری ذمہ داریاں عورت پر ہی ہوتی ہیں ۔بچوں کی دیکھ بھال ان کی پرورش وغیرہ دیگر لوازمات ایک ماں کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔اگر ماں تعلیم یافتہ ہوگی تو وہ اپنے بچوں کی بہتر پرورش کرپائے گی ۔موصوفہ نے کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں اسلام پر یہ الزام تراشیاں کی جاتی ہیں کہ اسلام میں خواتین کے حقوق تلف کیے جاتے یہ سب اسلام مخالف طاقتوں کا ایک اسلام پر بہتان ہے جو سچ نہیں خواتین کو تحفظ اور ان کے حقوق کا تحفظ صرف اور صرف اسلام ہی نے کیا ہے کیونکہ اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دنیا میں تشریف لانے سے قبل اگر کسی گھر میں کوئی بچی پیدا ہوتی تھی تو اسے زندہ ہی زمین میں دفن کردیا جاتا تھا ۔آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دنیا میں تشریف لاکر سماج کی بچیوں کو تحفظ فراہم کیا اور دنیا والوں کو یہ بتا دیا کہ جس طرح ایک بچے کا اس زمین پر زندہ رہنے کا حق ہے ۔ویسے ہی ایک بچی کا بھی زندہ رہنا اس کا حق ہے ہر مذہب سے زیادہ اسلام نے عورتوں کے حقوق اور ان کی عزت و ناموس کی حفاظت کی ہے لیکن افسوس ہے کہ آج ہمارے معاشرے کی خواتین دینی تعلیم سے کوسوں دور ہیں جس نبی نے عورتوں کے حقوق کے تحفظ کو فروغ دیا آج ہمارے ہی معاشرے کی خواتین آپ نے اس نبی کے دین کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہیں ۔بے حیائی بداخلاقی کا دور عروج پر ہے جس کی وجہ دینی تعلیم سے دوری ہے خواتین الزام لگاتی ہیں کہ ہم گھریلو تشدد کا شکار ہیں اگر آج معاشرے میں خواتین کو کوئی پریشانی ہے تو صرف اور صرف ان کی اپنی کمائی کا سبب ہے کیونکہ آج کی عورت دینی تعلیم کو ترک کر کے یہودیوں کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو رہی ہے ۔اس کے سبب آج کی خواتین کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر ہمارے معاشرے کی خواتین معاشرے میں عزت چاہتی ہیں تو دینی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا ۔ڈاکٹر مفتیہ شکیلہ قادری نے مجلس میں حاضر خواتین سے سختی سے کہا کہ وہ اپنی بچیوں کو زیادہ سے زیادہ دینی تعلیمات سے وابستہ کریں تاکہ ان کی دنیا اور آخرت کی زندگیاں سنور جائیں ۔موصوف نے مزید کہا کہ دینی تعلیم کو عام کرکے معاشرے سے ہر قسم کی برائیوں کو دور اکھاڑ پھینکنا ہوگا ۔معاشرے کی ہر برائی کا خاتمہ دینی تعلیم کو عام کرنے سے ہی ہوگا ۔اس موقع پر قاریہ عابدہ قادری ؛ حافظہ طاہر قادری و دیگر معلومات و مطالعات نے شمولیت فرمائی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا