اداکارہ اور دیگر مشہور شخصیات کی قیادت میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج
یواین آئی
کلکتہ؍؍این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر جاری احتجاج کے دوران آج کلکتہ میں فلمی دنیا اور فن و ثقافت سے وابستہ کئی اہم شخصیات سڑک پر اتر شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کی قیادت کی۔ڈائریکٹر اور اداکار اپرنا سین اور پلے رائٹر کوشک سین مظاہرین کے اگلے صف میں تھیں۔کسی بھی سیاسی جماعت کے بینر کے بغیر بڑی تعداد میں لوگ اس مہم میں شامل تھے ۔اس میں کلکتہ یونیورسٹی سمیت کئی اہم یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلباء نے بھی اس جلوس میں شرکت کی۔جمعہ سے ہی ریاست بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں۔کئی مقامات پر تشدد کے معمولی واقعات بھی ہوئے ہیں مگر بیشترمظاہرے پرامن ماحول میں ہورہے ہیں۔گزشتہ تین دنوں تک ممتا بنرجی نے بھی شہر کے مختلف علاقوں میں شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف جلوس کی قیادت کی۔ممتا بنرجی کے ساتھ ترنمول کانگریس کے ہزاروں کارکنان نے بھی حصہ لیا۔اپرنا سین نے کہا کہ یہ نیا قانون ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کردینے والا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں مذہبی بھید بھاؤ کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس نئے قانون کے خلاف اس وقت تحریک جاری رہے گی جب تک اس میں ترمیم نہیں کردیا جاتا ہے ۔کوشک سین نے کہا کہ مرکز میں جولوگ اس وقت اقتدار میں ہیں وہ فاششٹ ہیں اور اس فسطائی ذہنیت سے کام کررہے ہیں۔اپرنا سین اور کوشک سین کی قیادت میں یہ احتجاج مولاعلی کے رام لیلامیدان سے شروع ہوکر دھرم تلہ میں جاکر ختم ہوگا۔جلوس میں شامل اودی سین نے کہا کہ اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج جاری رہے گا۔اپرنا سین نے کہا کہ جلوس نکالنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بنگلور میں مشہور مورح رام چندر گوہا کی گرفتاری قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے لوگ اقتدار میں ہیں جنہیں اختلاف رائے برداشت نہیں ہے ۔