’یہاں بیٹھے کچھ لوگ ہندوستان کاکھاتے ہیں او رگن گان پاکستان کاکرتے ہیں‘

0
0

ہم نے جموں وکشمیرکودہشت گردی سے اُبھاراہے اورہم ہی اس کو سنواریں گے:انوراگ ٹھاکر

بھاجپاکا مطلب راحت نیشنل کانفرنس ۔کانگریس کامطلب آفت

’’ہم نے5اگست2019کو دفعہ370کو سداسداکے لئے ختم کردیاجسے اب کوئی واپس نہیں لاسکتا‘‘
’’ڈبل انجی سرکاربنے گی ہم یہاں ترقی کی نئی بلندیاں چھوئیں گے؛پاکستانی مقبوضہ کشمیربھارت کااٹوٹ انگ ہے اورہمیشہ رہے گا‘‘
لازوال ڈیسک
جموں؍؍پاکستانی مقبوضہ کشمیرکوہندوستان کااٹوٹ انگ قرار دیتے ہوئے سابق مرکزی وزیروبھاجپارہنماانوراگ ٹھاکر نے کہاکہ جموں کشمیرمیں کچھ لوگ کھاتے ہندوستان کاہیں اور گن گان پاکستان کاگاتے ہیں لیکن انہیں یادرکھناچاہئے کہ ہم نے5اگست2019کو دفعہ370سدا سدا کے لئے ختم کردی ہے جسے اب کوئی واپس نہیں لاسکتااورجموں وکشمیرمیں اب ڈبل انجن سرکاربناکرامن ،ترقی اور خوشحالی کے اس سفرکوآگے بڑھائیں گے۔پارٹی نے مزیدکہاکہ نہرو،گاندھی اورعبداللہ خاندانوں کی فحاش غلطیوں کے باعث جموں وکشمیر70برسوں تک تشددکی آگ میں جھلستارہاجسے وزیراعظم نریندرمودی نے اس تاریکی سے باہرنکال کرامن،ترقی اورخوشحالی کی راہ پرگامزن کیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئررہنماوسابق مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر نے آج یہاں پارٹی کے الیکشن میڈیاسینٹر میں پارٹی کے قومی ترجمان آرپی سنگھ، ترجمان اعلیٰ جموں وکشمیر ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی، ترجمان و الیکشن میڈیاسینٹر انچارج ارون گپتا، میڈیاانچارج ڈاکٹر پردیپ مہوترااور ترجمان ڈاکٹر طاہرچوہدری کے ہمراہ یہاں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرمیں کچھ سیاسی طاقتیں پاکستان کاگن گان کرکے جموں وکشمیرمیں پھر سے علیحدگی پسندی ، دہشت گردی اوربدامنی پھیلانے کی سازشیں رچ رہی ہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکے ساتھ اُن کا گہرا ناطہ ہے کیونکہ جب وہ بھارتیہ یووامورچہ کے قومی صدربنے تواُن کا یہ سفرجموں وکشمیرمیں پتھربازی،سیکورٹی فورسز پرحملوں کیخلاف آوازبلندکرنے سے شروع ہوا۔اُنہوں نے کہاکہ کشمیرمیں 2011میں ترنگایاترا نکالی گئی جب مرکزمیں کانگریس اور جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کی حکومت تھی توانہوں نے ترنگاجھنڈالہرانے کی مخالفت کی جو ان کی ملک مخالف پالیسیوں کاعکاس ہے۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس جموں وکشمیرمیں گریٹر اٹانومی کی وکالت کرتی رہی ہے اور نہرو۔عبداللہ۔ گاندھی خاندانوں نے ایسی ایسی فحاش غلطیاں کیں کہ جموں وکشمیرتشددمیں جھلستارہا۔
اُنہوں نے کہاکہ بھیم رائوامبیڈکربھی دفعہ370کے خلاف تھے لیکن پنڈت نہروکی فحاش غلطی کے باعث دفعہ370آئین ہندکاحصہ بنااورستربرسوں تک جموں وکشمیرکو اس کاخمیازہ بھگتنا پڑا اوریہاں 45ہزار جانیں گنوائیں، کشمیری پنڈتوںکو نکلنے پرمجبورکیالیکن اب ایک ملک میں دوآئین  دونشان نہیں چل سکتے۔اُنہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ’’ہم نے5اگست2019کو دفعہ370کو سداسداکے لئے ختم کردیااہم کوئی واپس نہیں لاسکتا‘‘۔انوراگ ٹھاکرنے نیشنل کانفرنس ۔کانگریس سے سوالیہ لہجے میں کہاکہ وہ کیوں دفعہ370کو واپس لاناچاہتے ہیں؟۔اُنہوں نے الزام عائدکیاکہ عبداللہ۔گاندھی خاندان چاہتاہے کہ پھر سے علیحدگی پسندی، پتھربازی اوردہشت گردی ہو کیونکہ وہ پتھربازوں،نشہ کے کاروباریوں کوجیل سے چھڑاناچاہتے ہیں جبکہ افضل گوروجیسے پارلیمنٹ پرحملہ کرنے والے کے لئے ہمدردی ظاہرکررہے ہیں۔
اُنہوں نے کہاکہ عبداللہ خاندان نے جموں وکشمیرمیں بیٹھ کر دہشت گردی کوبڑھاوادیالیکن آج جموں وکشمیرکے لوگوں نے ترقی کی بہاردیکھی ہے۔یہاں انقلابی ترقی ہوئی ہے اور ہرشعبے میں تعمیروترقی ہوئی ہے جس سلسلے کوجموں وکشمیرکے لوگ مزید تیز رفتاردیناچاہتے ہیں لیکن کانگریس ۔این سی کی سازش ہے کہ پھر سے جموں وکشمیرکودہشت گردی میں جھونک دیاجائے۔اُنہوں نے دوٹوک کہا’’ ہم نے جموں وکشمیرکودہشت گردی سے اُبھاراہے اورہم ہی اس کو سنواریں گے۔انہوں نے کہاکہ ڈبل انجی سرکاربنے گی ہم یہاں ترقی کی نئی بلندیاں چھوئیں گے۔
انوراگ ٹھاکرنے کہاکہ مرکزمیں مودی سرکارآنے اوردفعہ370کے خاتمہ کے بعد دہشت گردی میں70فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ شمال مشرق میں بھی دہشت گردی میں کمی آئی ہے۔انوراگ ٹھاکرنے کہا’’بھاجپاکا مطلب راحت اورنیشنل کانفرنس ۔کانگریس کامطلب آفت ہے‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ ہمارے چناوی منشورمیں عوام دوست فیصلے لئے گئے ہیں جس میں سماج کے ہر طبقہ کاخیال رکھاگیاہے۔اُنہوں نے پارٹی منشورکے کئی نکات اُبھارتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں کوروزگار،تعلیم،کسانوں کی خوشحالی،خواتین اوربزرگوں کی بہتری کیلئے بھارتیہ جنتاپارٹی سنکلپ پتر میں جامع منصوبہ ہے۔ساتھ ہی اُنہوں نے مرکزمیں بھاجپاسرکارآنے کے بعد عوامی فلاح وبہبود کے لئے اُٹھائے گئے کئی اقدامات کابھی ذکرکیا۔
اُنہوں نے جموں وکشمیرمیں سماج کے مختلف طبقوں کو دیئے گئے حقوق کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ صفائی کرمچاری کی حیثیت سے والمیکی سماج کو لایاگیا اوراُنہیں کانگریس نے وہیں تک رکھا۔ مودی سرکارنے انہیں اب آئینی حقوق دیئے ۔گجربکروال طبقے کو سیاسی ریزرویشن دیتے ہوئے 9سیٹیں اسمبلی انتخابات میں دیں جبکہ آزادی کے بعد مغربی پاکستانی رفیوجیوں کوپہلی مرتبہ شہریت کے حقوق ملے۔ انوراگ ٹھاکرنے کہاکہ اب نیشنل کانفرنس ۔کانگریس یہ سب واپس چھیننا چاہتے ہیں،70برس تک جودے نہ سکے وہ واپس چھیننا چاہتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے پاس جموں وکشمیرکی تعمیروترقی کاکوئی مدعانہیں ہے اوروہ اپنی شکست کااحساس کرتے ہوئے افضل گوروکاگن گان کرنے لگے ہیں۔ اُنہوں نے مزیدکہاکہ شنکر اچاریہ مندرکانام بدل کرتختِ سلیمان رکھناچاہتے ہیں۔اُنہوں نے کہا’’رام مندرکی مخالفت بھی کریں گے اور شنکر اچاریہ مندرکی بھی مخالفت کرتے ہیں، ہری پربت کانام بھی بدلناچاہتے ہیں،کیامجبوری ہے چنائو کے وقت ایسی سیاست کرنے کی؟‘‘

https://www.bjp.org/home
انوراگ ٹھاکرنے کہا’’ عمرعبداللہ شکست سے خوفزدہ دو دو نشستوں سے چنائولڑ رہاہے،سوال یہ کھڑاہوتاہے کہ آج شنکراچاریہ کیوں یاد آتاہے؟،پی ایس اے ہٹاکرآفت لاناچاہتے ہیں،کیانشہ خوروں کو گرفتار نہیں کرناچاہئے؟،نشے کاکاروبارکرنے والوں کو گرفتار نہیں کیاجاناچاہئے؟‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرنہروکی فحاش غلطیوں کاخمیازہ بھگت رہاہے اور اب عبداللہ۔گاندھی کی فحاش غلطیوں کودہرانے نہیں دیاجائیگا۔اُنہوں نے کہاکہ آج بھارت کے قدم پوری دنیامیں آگے بڑھ رہے ہیں، دُنیاکی سب سے تیزی سے ترقی کررہی معاشی طاقت بھارت ہے اور دنیاکوآج اُمیدبھی بھارت سے ہے۔
انوراگ ٹھاکرنے کہاکہ دہشت گردی اورعلیحدگی پسندی کے خلاف مودی سرکارصفر برداشت پالیسی پرعمل پیراہے اور اس کے خاتمے کے لئے مسلسل ٹھوس اقدامات اُٹھارہی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ مودی سرکار نے جو رُخ اپنایاہے یقیناملک اورجموں وکشمیردہشت گردی سے پاک ہوجائیگا۔اُنہوں نے نیشنل کانفرنس۔کانگریس لیڈران کانام لئے بغیر کہا’’یہاں بیٹھے کچھ لوگ ہندوستان کاکھاتے ہیں او رگن گان پاکستان کاگاتے ہیں‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ تشددمیں کمی واقع ہوئی ہے، پتھربازی صفرہے، ہڑتالیں صفر ہیں ، شہری ہلاکتیں کم اورتقریباًنہ کے برابر ہیں جبکہ سیکورٹی فورسز کے جانی نقصان کو بھی صفرتک لیجانے کے لئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔
انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی کے انقلابی اقدامات کی بدولت جموں وکشمیرامن ،ترقی اورخوشحالی کی جانب گامزن ہے جس کی بدولت اٹل بہاری واجپائی کے بعد نریندرمودی ملک اور جموں وکشمیرکے محبوب رہنمابن گئے ہیں جنہیں لوگ واجپائی سے بھی زیادہ چاہتے ہیں اوران پربھروسہ کرتے ہیں۔پنڈت جواہرلال نہروکی جانب سے کشمیرمسئلے کواقدام متحدہ تک لیجانے کوایک فحاش غلطی قرار دیتے ہوئے کہاکہ آج راہول گاندھی بھی بین الاقوامی سطح پرملک کوبدنام کرنے پرآمادہ ہیں۔
پاکستانی مقبوضہ کشمیرپرایک سوال کے جواب میں انوراگ ٹھاکرنے کہاکہ راجیہ سبھااورلوک سبھادونوں ایوانوں کی ایک قراردادمنظور ہے کہ پاکستانی مقبوضہ کشمیرہماراحصہ ہے اورہمیشہ رہے گا، اب وہاں کے لوگ دیکھ رہے ہیں جموں وکشمیرمیںدفعہ370ہٹنے کے بعد کتنابدلائوآیاہے، امن ،ترقی،خوشحالی کادورآیا دیکھاہے، اور پاک مقبوضہ کشمیرکے لوگ بھی ہندوستان کاحصہ بنناچاہتے ہیں۔اُنہوں نے پھر نیشنل کانفرنس او رکانگریس پربرستے ہوئے کہاکہ نیشنل کانفرنس اورکانگریس کی ترجیح بیلٹ نہیں بلٹ کی رہی ہے کیونکہ ہم دہشت گردی ختم کرناچاہتے ہیں اوروہ دہشت گردی واپس لاناچاہتے ہیں اوراس کی وجہ اُنہیں ہار کاڈر ستارہاہے۔اُنہوں نے کہاکہ ہارسے ڈرے ہوئے اب بہانوں کی تلاش میں ہیں لیکن جموں وکشمیرمیں ڈبل انجن سرکاربنے گی اوریہ ترقی کاکارواں یوں ہی آگے بڑھتا رہے گا۔

https://lazawal.com/?cat=3

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا