یکم جولائی کو جموں وکشمیر یوٹی میں ’’ تھانہ دیوس ‘‘ منایا جائے گا

0
0

چیف سیکرٹری نے نئے فوجداری قوانین کو عملانے کیلئے جموںوکشمیر کی تیاریوں کا جائزہ لیا
لازوال ڈیسک

سری نگر؍چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج تمام متعلقہ اَفراد کی ایک میٹنگ میں پارلیمنٹ سے منظور کردہ اور اس برس ماہ جولائی سے عملانے والے نئے فوجداری قوانین کو نافذ کرنے کے لئے جموں و کشمیر کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں ڈی جی پولیس اور پرنسپل سیکرٹری داخلہ کے علاوہ ڈی جی جیلخانہ جات ، ڈی جی پراسکیوشن، ایس ڈی جی کرائم، اے ڈی جی پی ہیڈکوارٹرز، سیکرٹری صحت، سیکرٹری قانون، ڈائریکٹرایف ایس ایل اور محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی جبکہ آئوٹ سٹیشن اَفسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔
اَتل ڈولو نے اَپنے تبصروں میں اِن قوانین کو اَپنے نقطہ نظر میں جدید قرار دیا جہاں ٹیکنالوجی اور کارکردگی کا زیادہ رول ہے۔اُنہوں نے قانون عملانے والے اِداروں کے لئے اِن نئے قوانین کے نفاذ کو آسان بنانے کے لئے ضروری ماحول اوربُنیادی ڈھانچے کا فریم ورک بنانے کے لئے کہا۔اُنہوں نے پیشگی نوٹیفکیشن اور قانونی احکامات کے اجرأ جیسے بنیادی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا۔ اُنہوں نے این آئی سی کے ذریعے بغیر کسی تاخیر کے بقیہ پیچ اور سافٹ ویئر اجزأ تیار کرنے کے لئے بھی کہا۔ مزید برآں، اُنہوں نے ایپوں کے اِستعمال اور ان قوانین کے دائرے میں آنے والے مقدمات کے اِنتظام کے لئے ڈاکٹروں کی واقفیت پر زور دیا۔
چیف سیکرٹری نے پولیس، جیل اور پراسکیوشن جیسے مختلف اِداروں میں متعلقہ عملے کی صلاحیت سازی اور تربیت کا جائزہ لیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمارا اِجتماعی مقصد یہ ہونا چاہئے کہ یہاں جموںوکشمیریو ٹی میں اِن قوانین کو مؤثر طریقے سے عملایاجائے۔اُنہوںنے یہاں مقامی پولیس سٹیشنوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کی حساسیت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ اُنہوں نے انویسٹی گیشن افسران کے کردار کو اہم قرار دیا کیوں کہ وہ اِن قوانین کو عملی جامہ پہنانے کے لئے بنیادی شراکت دار ہیں۔ اُنہوں نے انہیں اِن قوانین میں کی جانے والی تمام ترامیم سے مکمل طور پر آگاہ کرنے پر زور دیا۔ اِس کے علاوہ مقدمات کی تیز رفتار ٹریلنگ اور نمٹانے کے لئے نئی شروع کی گئی موبائل ایپلی کیشنز کا اِستعمال بھی کیا جائے۔
اَتل ڈولونے یہاں پولیس مینوئل میں شامل کی جانے والی ضروری ترامیم کا بھی نوٹس لیا۔ مزید برآں، اُنہوں نے اَسامیوںکی تشکیل میں کی جانے والی تبدیلیوں، محکمہ قانون سے وضاحت طلب کرنے اور قانون عملانے والے اِداروں کے نئے آلات کے ساتھ مختلف پورٹلوں کے اِنضمام کے بارے میں دریافت کیا۔محکمہ پولیس نے اَپنی پرزنٹیشن میں اِن قوانین کے آسانی سے عملانے کے لئے ان کی طرف سے اُٹھائے گئے مختلف اَقدامات پر روشنی ڈالی ۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ محکمہ یکم جولائی کو جموںوکشمیر یوٹی کے تمام پولیس سٹیشنوں میں ’’تھانہ دیوس‘‘کا اِنعقاد کرنے جارہا ہے تاکہ لوگوں میں بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کی جاسکے۔محکمہ نے شراکت داروں میں بیداری پیدا کرنے کے حوالے سے ’’وَن ڈے وَن یونیورسٹی‘‘پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ اس میں 76 بیداری کیمپ بھی منعقد کئے ہیں اور میڈیا سے بات چیت اور تبادلہ خیال کے لئے 12 افسران کو نامزد کیا ہے۔
بتایا گیا کہ آئی اوز کے لئے موبائل فونز، ہارڈ ڈسک بھی منگوائی گئی ہیںاور ان کے لئے ڈیجیٹل دستخط والے سٹینڈز بنائے گئے ہیں۔مزید بتایا گیا کہ محکمہ مقررہ تاریخ سے ان قوانین کو عملانے کے لئے تیار ہے۔ اس کی تیاریوں کے بارے میں بتایا گیا کہ اَب تک 161 ماسٹر ٹرینروں کے علاوہ تقریباً 16,914 پولیس اہلکاروں کو پولیس ٹریننگ اداروں میں بیچوں میں تربیت دی جاچکی ہے۔ اِس کے علاوہ 120 پراسکیوٹروں کو ضروری تربیت فراہم کی گئی ہے اور 115 نئے مقرر کردہ پراسکیوٹروں کو جلد ہی تربیت فراہم کی جائے گی۔بتایا گیا جہاں تک فرانزک سائنس لیبارٹروں کی تیاریوں کا تعلق ہے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ حال ہی میں 48 مختلف اَسامیاں معرض وجود میں لائی گئی ہیں۔ عملے کی تربیت جوڈیشل اکیڈیمی کے ساتھ مشترکہ طور پر دی گئی تھی۔ مزید برآں، یہ بھی بتایا گیا کہ محکمہ این ایف ایس یو گجرات سے 23 موبائل فارنسک وین خریدنے کے عمل میں ہے۔میٹنگ میں وسائل اور افرادی قوت کی ضروریات کے علاوہ متعلقہ ایکٹ کی دفعات کے مطابق مختلف ایپوں کے انضمام پر بھی غوروخوض کیا گیا۔ میٹنگ میں جیلخانہ جات، پراسکیوشن اور دیگر متعلقہ محکموں میں ان کے نفاذ کے حوالے سے کی جانے والی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔یہ بھی اِنکشاف ہوا کہ اِن قوانین میںمعلومات حاصل کرنے اور یو ٹی میں اِن قوانین کوعملانے کے لئے روڈ میپ تیار کرنے کی خاطر کمیٹیاں اور سٹیڈی گروپ تشکیل دیئے گئے تھے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ نے بھارتیہ نیا سنیتا، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم کو حال ہی میں جولائی 2024 ء سے عملانے کے لئے نوٹیفائی کیا گیاتھا۔ یہ تعزیراتِ ہند 1860 ،کوڈ آف کرمنل پروسیجر1898اور اِنڈین ایویڈنس ایکٹ 1872 بالترتیب کی جگہ لیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا