واشنگٹن، //امریکی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ایک پینل سے خطاب کے دوران مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی اور فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف احتجاج کیا۔
نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے گلوبل پالیسیز انسٹی ٹیوٹ کے پینل میں شرکت کرنے والی ہیلری کلنٹن کو پوڈیم سنبھالتے ہی "آزاد فلسطین” کے نعروں سے خاموش کرا دیا گیا ۔
ایکٹوسٹ اسٹوڈنٹ گروپ نے دفاع کیا کہ کلنٹن کو یونیورسٹی میں بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے "کیونکہ یہ جنگی مجرمین کی حمایت کرتی ہیں۔”
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ ان کے دورہ وزارت خارجہ کے حوالے سے یمن، لیبیا، عراق، شام اور امریکہ کے عوام کے نام پر احتجاج کر رہے ہیں ۔
یونیورسٹَی کے ایک اہلکار نے احتجاج میں حصہ لینے والوں پر اسکول کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
"میں چاہتا ہوں کہ آپ چلے جائیں، وفود اب آپ کو عمارت سے باہر لے جائیں گے۔”
کلنٹن، جنہوں نے پہلے احتجاج کے بعد دوبارہ بولنا شروع کیا، اس بار "جنگی مجرم” کے نعروں سے انہیں رکنا پڑا۔
اقوام متحدہمیں امریکی مستقل نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ کی تقریر، جنہیں "تنازعات سے متعلق جنسی تشدد کی روک تھام اور تدارک” کے عنوان سے پینل میں مدعو کیا گیا تھا، "آزاد فلسطین” کے نعروں سے روک دیا گیا۔
احتجاج کرنے والے طلبا کو اسکول کی سیکیورٹی نے ہال سے باہر نکال دیا۔