کہاحکومت ہند جموں و کشمیر کے خانہ بدوش گوجر بکر وال کے مستقل آباد کاری کے لئے خصوصی پیکیج کی منظوری دے
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍ممتاز مسلم گوجر رہنما اور جموں و کشمیر کے ایک دانشور شمشیرہکلاپونچھی نے جموں و کشمیر میں گجر بکروال قبیلہ کی فلاح وبہبود کیلئے قبائلی ترقیاتی کونسل قائم کرنے کی بھارت سرکار سے مانگ کی ہے۔انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ حکومت ہند جموں و کشمیر کے خانہ بدوش گوجر بکر وال کے مستقل آباد کاری کے لئے خصوصی پیکیج کی منظوری دے۔شمشیر ہکلا پونچھی کرنے پر زور دیا کہ حکومت قبائلی کے قیام کے لیے بھارت یونیورسٹی سب کے لیے جموں و کشمیر میں گجر بکروال طلباء کیلئے وظائف ،جموں و کشمیر میں گوجر بکرال والے آباد علاقوں میں روڈ مواصلات ، بجلی ، پانی کی فراہمی کی اسکیموں ، طبی سہولیات اور تعلیمی سہولیات جیسے زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے خصوصی پیکیج کی منظوری کے لئے بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے حکومت ہند سے جموں و کشمیر کے تمام بیس (20) اضلاع میں گوجر بکروال بوائز اینڈ گرلز کیلئے نوودیا اسکول کے طرز پر بورڈنگ اسکولوں کے قیام کا مطالبہ کیا۔ہکلا نے حکومت سے اپیل بھی کی۔ بشمول گوجری زبان کو بھارتی آئین کے آٹھویںشیڈول میں شامل کرنے کی مانگ کی تاکہ اس کی ترقی اور پھیلاؤ کو یقینی بنایاجاسکے۔ہکلہ نے مزید کہا کہ گوجری زبان جموں و کشمیر کے گوجر بکرال کی ایک بہت بڑی آبادی کے ذریعہ بولی جارہی ہے جس کی تعداد کئی لاکھ سے بھی زیادہ ہے جسے کسی بھی طرح نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور ان کی واحد مادری زبان گوجری ہے۔ لہٰذا، کے منظر میں کی آبادی کی اتنی بڑی تعداد کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے گوجروں بکروالوں جموں و کشمیر کے شامل کئے جانے کے گوجری بھارت کے آئین کے آٹھویںشیڈول میں زبان کوشامل کرناسب سے زیادہ حقیقی اور ہے جائزہے، انہوں نے مزید کہا۔انہوں نے حکومت ہند پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیر میں اسمبلی طبقات اور لوک سبھا طبقات کو گوجر بکرال قبیلے کے لئے مخصوص کریں کیونکہ حکومت کو ہندوستان نے پہلے ہی ان کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دیا ہے۔ہکلا نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر میں گوجر بکروال ٹرائب کی صحیح آبادی کا پتہ لگانے کے لئے ایک خصوصی سروے کروائے۔ ماضی میں بھی ، حکومت گرما کے موسم میں 2001 اور 2011 کے دوران مردم شماری کرچکی تھی لیکنطبقہ مال مویشی کیساتھ ڈھوکوں میں ہونے کی وجہ سے اس سروے سے محروم رہا۔