ہندوستان کے پاس ایک مضبوط دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام ـ:راجناتھ سنگھ

0
0

بنگلور میں ہوائی جہاز کی نمائش پر سفارتی کانفرنس، وزیر دفاع نے دنیا کو دعوت دی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 13 سے 17 فروری تک بنگلورو میں ہونے والی ہوائی جہاز کی تیاری کی صنعت کی ایشیا کی سب سے بڑی نمائش ‘ایرو انڈیا 2023’ میں شرکت کے لیے دنیا کو مدعو کیا ہے۔مسٹر سنگھ نے پیر کو راجدھانی میں منعقدہ سفیروں کی گول میز کی صدارت کی تاکہ اس تقریب میں دنیا بھر سے خطے کی شراکت کو راغب کیا جا سکے۔ وزارت دفاع کے محکمہ دفاعی پیداوار کے زیر اہتمام اس رابطہ پروگرام میں 80 سے زائد ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔وزارت دفاع کی ایک ریلیز کے مطابق اب تک 645 سے زائد یونٹوں نے اس تقریب میں شرکت کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔ہندوستان کے اس باوقار ایرو شو میں شرکت کے لیے پورے ملک کی اکائیوں اور تنظیموں کو مدعو کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہاکہ "ہندوستان کے پاس ایک مضبوط دفاعی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام ہے، ہمارا ایرو اسپیس اور دفاعی مینوفیکچرنگ سیکٹر مستقبل کے چیلنجوں کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ‘میک ان انڈیا’ پہل صرف ہندوستان کے لیے نہیں ہے، یہ آر اینڈ ڈی اور پیداوار میں مشترکہ شراکت داری کے لیے کھلی پیشکش ہے۔ہندوستان کی بڑھتی ہوئی دفاعی صنعتی صلاحیتوں کی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان خاص طور پر ڈرون، سائبر ٹیک، مصنوعی ذہانت، ریڈار وغیرہ کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں مینوفیکچرنگ صلاحیت کو بڑھانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک مضبوط دفاعی مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ پانچ سالوں میں دفاعی برآمدات میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے اور اب ہندوستان 75 سے زائد ممالک کو برآمدات کر رہا ہے۔حال ہی میں ٹاٹا ایڈوانس سسٹمز اور اسپیک کی کمپنی ائربس ڈیفنس اینڈ اسپیس نے ہندوستانی فضائیہ کے لیے سی5 طیاروں کی تیاری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ ‘میک فار دی ورلڈ’ بھی ‘میک ان انڈیا’ سے منسلک ہے۔وزیر دفاع نے کہاکہ "ہماری کوشش یہ ہے کہ خریدار بیچنے والے کے تعلقات کو شریک ترقیاتی پروگرام اور مشترکہ پیداوار کے ماڈل سے آگے لے جائیں۔وزیردفاع نے کہا کہ ایرو انڈیا ایک بڑا عالمی ہوابازی تجارتی میلہ ہے۔ یہ ہندوستانی ہوابازی-دفاعی صنعت بشمول طیارہ سازی کی صنعت کو قومی فیصلہ سازوں کو اپنی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور حل دکھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔‘‘

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا