’ہندوستان نے 75 سالوں میں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو ا ‘

0
0

آج ملک کے نوجوانوں کو ہمارے عظیم شخصیات کے خیالات کو سمجھنے کی ضرورت:اوم برلا
یواین آئی

نئی دہلی ملک کی عظیم شخصیات کے افکارو خیالات کو سمجھنے پر زور دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج ملک کے نوجوانوں کو ہمارے عظیم شخصیات کے خیالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔یہ بات انہوں نے رامجس کالج کے سالانہ تقریب سے اساتذہ اور طلباءسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جن خوابوں کے ساتھ ملک کی آزادی کی جدوجہد ہوئی ان کی تکمیل کی ذمہ داری ملک کے نوجوانوں پر عائد ہوتی ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو کا ذکر کرتے ہوئے،مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان نے ان 75 سالوں میں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے۔ آج نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ ہمارے جمہوری ملک میں، ہم ملک کے اندر تبدیلی کیسے لائیں، ملک کی ترقی میں شراکت دار بنیں، یہ نوجوانوں کی ذمہ داری بھی ہے۔ملک کے تئیں نوجوانوں کی ذمہ داری پر مزید بات کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ جمہوری ذمہ داری صرف ووٹ ڈالنے سے ختم نہیں ہوتی۔ حکومت بننے کے بعد نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ہر فیصلے اور پالیسیوں میں حصہ لیں۔ جب پارلیمنٹ کے سامنے کوئی مسودہ لایا جائے تو اس پر اپنی تجاویز پیش کریں، بل اور قوانین کا مطالعہ اور تجزیہ کریں۔ہر شعبے میں اختراع پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں اختراع کی ضرورت ہے، نہ کہ صرف اسٹارٹ اپس۔ ہمیں خود کو خود کفیل بنانے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے روزگار کا بندوبست کرنا چاہیے، اس کے لیے ضروری ہے کہ نوجوان جدت کا استعمال کریں۔تعلیم میں کردار سازی کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹربرلا نے کہا کہ ہزاروں سال پہلے جب طلباءگروکل جاتے تھے تو انہیں نہ صرف تعلیم دی جاتی تھی بلکہ ان کے کردار کی تعمیر بھی کی جاتی تھی۔ آج دنیا جسمانی طور پر آگے بڑھ رہی ہے۔ لیکن ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جس کے پاس روحانی اور ثقافتی ورثہ بھی ہے۔ یہ ہماری تہذیب اور ثقافت ہے جس کی بنیاد پر آج ہندوستان کے نوجوان دنیا کے کئی شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ آج ہندوستان کے نوجوان دنیا کی بڑی کمپنیوں کی قیادت کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نوجوان ہندوستان کی آبادی کا 65 فیصد سے زیادہ ہیں، اس لیے نوجوانوں کو ملک کی ترقی کا راستہ طے کرنا ہوگا۔ حکومتیں صرف پالیسیاں بنا سکتی ہیں، سکیمیں لا سکتی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد، ملک کی ترقی کو تیز کرنے کی اہم ذمہ داری نوجوانوں پر عائد ہوتی ہے۔مسٹر برلا نے کہا کہ اپنی توانائی، محنت اور خیالات سے نوجوان فیصلہ کریں گے کہ 25 سال بعد ہندوستان کیسا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آج کی ڈیجیٹل دنیا میں اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ ملک کے نوجوان، خواتین اور تمام لوگ ڈیجیٹل طور پر خواندہ ہوں، ہر ایک کو ٹیکنالوجی کا علم ہونا چاہیے تاکہ روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں۔مسٹر برلا نے کہا کہ گزشتہ 20 سال سے زیادہ عرصے سے ہماری پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین، نوجوانوں اور پسماندہ سماج کی شرکت مسلسل بڑھ رہی ہے، ان کی نمائندگی بھی بڑھ رہی ہے۔ انتخابی عمل میں شہریوں کی شرکت بھی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو باقاعدگی سے دیکھیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ عوامی نمائندے ایوان میں مسائل کو کس طرح رکھتے ہیں اور قومی اور بین الاقوامی موضوعات پر ایوان میں کیسے بحث ہوتی ہے اور جمہوری اداروں میں رضامندی اور اختلاف کا اظہار کس طرح ہوتا ہے۔ مسٹر برلا نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ہر نوجوان کو آئین کے بارے میں جاننا چاہیے۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ جلد ہی پارلیمنٹ لائبریری کو سب کے لیے آن لائن دستیاب کرایا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا