یواین آئی
نئی دہلی؍؍حکومت نے کہا ہے کہ تکنیکی بنیادوں پر ونیش پھوگاٹ کو 50 کلوگرام ریسلنگ زمرے کے فائنل میں کھیلنے کے لیے نااہل قرار دینے کے معاملے میں ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن نے بین الاقوامی ریسلنگ ایسوسی ایشن کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا ہے۔نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر منسکھ منڈاویہ نے بدھ کو لوک سبھا میں دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ونیش کا وزن 50 کلو 100 گرام پایا گیا، اس لیے انہیں نااہل قرار دیا گیا ہے۔ مقابلے کے لیے 50 کلو گرام وزن ہونا لازمی ہے لیکن پھوگاٹ کا وزن 100 گرام زیادہ پایا گیا اس لیے انھیں باہر کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے انٹرنیشنل ریسلنگ ایسوسی ایشن سے اس کی سخت مخالفت کی ہے۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا بھی پیرس میں ہیں اور خود وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے اس بارے میں بات کی ہے اور مناسب کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
مسٹر منڈاویہ نے کہا کہ 100 گرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے پھوگاٹ کو گولڈ میڈل مقابلے سے باہر ہونا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقابلے میں روزانہ صبح تمام کیٹیگریز کا وزن لیا جاتا ہے اگر کوئی کھلاڑی کا وزن نہیں کراتا ہے تو اسے مقابلے سے باہر رکھا جاتا ہے۔ صبح 7:15 اور دوبارہ 7:30 پر ان کا وزن لیا گیا اور ان کا وزن 100 گرام زیادہ پایا گیا جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ منگل کو وہ 50 کلوگرام وزن کے زمرے میں ریسلنگ کے تین مقابلے جیت کر فائنل میں پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن گئی تھیں۔ انہوں نے کوارٹر فائنل میں کیوبا کی گزمین لوپیز اور یوکرین کی اکسانا لیواچ اور پری کوارٹر فائنل میں جاپان کی عالمی چیمپئن یوئی سوساکی کو 3-2 سے شکست دی اور بدھ کے روز انہیں طلائی تمغے کے لیے امریکا کی سارہ این ہلڈربرانڈ سے مقابلہ کرنا پڑا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت نے ونیش پھوگاٹ کو ان کی ضرورت کے مطابق تمام مدد فراہم کی ہے۔ انہیں عالمی معیار کے کوچ فراہم کیے گئے ہیں۔ حکومت نے انہیں اپنے شعبے کے ماہرین کی مدد فراہم کی ہے۔مسٹر منڈاویہ نے کہا کہ حکومت نے ان کی ہر طرح سے مدد کی ہے اور پیرس اولمپکس کے لیے حکومت نے انہیں 70 لاکھ 45 ہزار 775 روپے کی مالی امداد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ٹوکیو اولمپک سائیکل کے لیے 11398224 روپے کی امداد دی گئی۔