’ہندوستان میں جمہوریت کی ایک قدیم اور اٹوٹ ثقافت ہے‘

0
68

بھارت نہ صرف اپنے لوگوں کی خواہشات کو پورا کر رہا ہے بلکہ دنیا کو امید بھی فراہم کر رہا ہے: مودی
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍؍ جمہوریت کے تئیں ہندوستان کی مضبوط وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف اپنے 1.4 بلین لوگوں کی امنگوں کو پورا کر رہا ہے بلکہ دنیا کو امید بھی فراہم کر رہا ہے۔ ملک میں آنے والے لوک سبھا انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دنیا’’جمہوریت کا سب سے بڑا تہوار‘‘دیکھے گی اور لوگ ایک بار پھر جمہوریت میں اپنے اعتماد کا اثبات کریں گے۔ وزیر اعظم مودی بدھ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سمٹ فار ڈیموکریسی سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے سمٹ کو دنیا بھر کی جمہوریتوں کے لیے تجربات کے تبادلے اور ایک دوسرے سے سیکھنے کا ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔ سمٹ فار ڈیموکریسی کا تیسرا ایڈیشن جنوبی کوریا سیول میں منعقد کر رہا ہے۔ ’’جمہوریت نجات دیتی ہے! جمہوریت بااختیار بناتی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جمہوریت کے تیسرے سربراہی اجلاس میں موضوع پر اپنا تبصرہ کیا۔ پی ایم مودی نے اپنے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے میں جمہوریت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مختلف نظاموں اور ادارے کو زیادہ جامع، جمہوری، شراکت دار اور منصفانہ بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت کی ایک قدیم اور اٹوٹ ثقافت ہے، اور یہ ’’ہندوستانی تہذیب کا زندہ خون‘‘رہا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا، "اتفاق رائے پیدا کرنا، کھلی بات چیت اور آزادانہ بحث ہندوستان کی پوری تاریخ میں گونجتی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میرے ہم وطن ہندوستان کو جمہوریت کی ماں سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "آج، ہندوستان نہ صرف اپنے 1.4 بلین لوگوں کی خواہشات کو پورا کر رہا ہے بلکہ دنیا کو یہ امید بھی فراہم کر رہا ہے کہ جمہوریت فراہم کرتی ہے اور بااختیار بناتی ہے۔ ملک میں آنے والے لوک سبھا انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دنیا "جمہوریت کا سب سے بڑا تہوار” دیکھے گی، جو بنی نوع انسان کی تاریخ میں سب سے بڑی انتخابی مشق ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ اب سے چند ہفتوں میں، دنیا ہندوستان میں جمہوریت کا سب سے بڑا میلہ دیکھے گی۔ تقریباً ایک ارب ووٹرز کے ووٹ ڈالنے کی توقع کے ساتھ، یہ بنی نوع انسان کی تاریخ کی سب سے بڑی انتخابی مشق ہوگی۔ ہندوستان کے لوگ ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کریں گے ان کا جمہوریت میں یقین ہے۔
پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلی دہائی میں، ہندوستان ‘ سب کا ساتھ سب کا وکاس’ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھا ہے۔ ٹکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، "ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں ہندوستان کی تیز رفتار ترقی نے عوامی خدمات کی فراہمی میں انقلاب برپا کردیا ہے اور مالی شمولیت کو بڑھایا ہے۔ نوجوانوں اور ٹکنالوجی کی طاقت پر سوار ہوکر، ہندوستان تیزی سے دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ماحول میں ترقی کرچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "نچلی سطح پر 1.4 ملین سے زیادہ منتخب خواتین نمائندے خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لیے ہماری تبدیلی کی ایجنٹ ہیں۔آج، ہندوستان نہ صرف اپنے 1.4 بلین لوگوں کی خواہشات کو پورا کر رہا ہے، بلکہ دنیا کو یہ امید بھی فراہم کر رہا ہے کہ جمہوریت فراہم کرتی ہے اور جمہوریت کو بااختیار بناتی ہے۔ انہوں نے عالمی جمہوریت میں ہندوستان کے تعاون کی مثالوں کا حوالہ دیا، بشمول خواتین کی نمائندگی کے لیے قانون سازی کے اقدامات، غربت کے خاتمے کی کوششیں، اور کووڈ۔ 19 کی وبا کے دوران بین الاقوامی امداد۔ وزیر اعظم مودی نے دنیا بھر میں جمہوریت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جمہوری ممالک کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے بین الاقوامی نظاموں اور اداروں میں شمولیت، انصاف پسندی اور شراکتی فیصلہ سازی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جامع، جمہوری، شراکتی اور منصفانہ بین الاقوامی نظام کے لیے مل کر کام کرنے کے سلسلے میں تمام ساتھی جمہوریتوں کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہنگامہ آرائی اور تبدیلی کے دور میں، جمہوریت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس کے لیے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جمہوری ممالک کو بین الاقوامی نظاموں اور اداروں کو زیادہ جامع، جمہوری، شراکت دار اور منصفانہ بنانے کی کوششوں کی قیادت کرنی چاہیے۔ صرف ایسی مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ہم ہمارے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ اور، ہم آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال مستقبل کی بنیاد بھی رکھیں گے۔ ہندوستان اس حصول میں تمام ساتھی جمہوریتوں کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا