نئی دہلی، //ہندوستان اور عمان نے اپنے صدیوں پرانے تعلقات کو نئی توانائی دیتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی، ثقافت، مالیاتی جرائم سے نمٹنے کے شعبے میں باہمی تعان کو بڑھانے کے ساتھ آج توانائی کی حفاظت، سبز توانائی، خلائی، ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کو اپنانے کے لئے شراکت داری کا فیصلہ کیا۔
26 سال کے وقفے کے بعد ہندوستان کا دورہ کرنے والے عمان کے سلطان ہیثم بن طارق اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان یہاں حیدرآباد ہاؤس میں وفود کی سطح پر ہونے والی دو طرفہ میٹنگ میں یہ فیصلے لیے گئے۔ دونوں ممالک نے باہمی جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ (سی ای پی اے) کو جلد مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
خارجہ سکریٹری ونے کواترا نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس دورے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے ابھی عمان کے سلطان سے ملاقات کی ہے جو اس وقت ہندوستان کے سرکاری دورے پر ہیں۔ نائب وزیراعظم برائے دفاع، سات کابینہ وزراء اور 4 نائب وزراء پر مشتمل وفد بھی ان کے ہمراہ آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 26 برسوں میں عمان سے ہندوستان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔ یہ بات چیت ایک محدود شکل میں تھی اور اس میں کئی شعبوں اور موضوعات کو شامل کیاگیا جو ہندوستان-عمان کے باہمی تعلقات کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔
مسٹر کواترا نے کہا، "سلطان عمان کا دورہ اہم ہے کیونکہ یہ جی-20 میں عمان کی شرکت کے بعد ہورہا ہے۔ عمان ہندوستان کی طرف سے-20 میں مدعو نو ممالک میں سے ایک تھا۔ ہندوستان کے عمان کے ساتھ خصوصی تعلقات ہیں اور آج یہ تعلقات ایک اسٹریٹجک شراکت داری میں بدل چکے ہیں۔ عمان اور ہندوستان بحر ہند میں شراکت دار ہیں، دونوں کے درمیان بہت اچھے دفاعی تعلقات ہیں، ہندوستانی عمان کو اپنا گھر کہتے ہیں۔
سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ میٹنگ میں دونوں ممالک نے عمان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، ثقافت، مالیاتی جرائم سے نمٹنے، عمان میں انڈین کونسل فار کلچرل ریلیشنز میں ہندی کی چیئر قائم کرنے کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں میری ٹائم، دہشت گردی پر مشترکہ تشویش، گرین انرجی سیکیورٹی تعاون، کرکٹ کے ذریعے لوگوں کے درمیان روابط کو فروغ دینے کے حوالے سے وسیع اور تعمیری بات چیت ہوئی۔ عمان کے سلطان نے جی 20 کی کامیابی کے لیے وزیر اعظم مودی کو مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا، "دونوں رہنماؤں نے ہند-عمان مشترکہ وژن – عمان 2040 کے تحت دو طرفہ مصروفیات قائم کیں اور وزیر اعظم مسٹر مودی کے ‘امرت کال وژن’ کو اپنایا۔ وژن دستاویز میں سمندری، توانائی کی حفاظت، سبز توانائی، خلائی، ڈیجیٹل ادائیگیوں میں شراکت داری کی تعمیر پر مرکوز ہے۔ صحت سیاحت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، زراعت اور فوڈ سیکورٹی اور کرکٹ کے بارے میں بھی بات کی۔
ایک سوال پر، مسٹرکواترا نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔ تاہم، سی ای پی اے پر بات چیت حال ہی میں شروع ہوئی ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں اس میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ آج بھی اس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں رہنماؤں نے سی ای پی اے معاہدے کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔