’ہندوستان ایک نوجوان آبادی والا ملک ہے ‘

0
71

مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہر شعبے میں خود انحصاری ضروری ہے: ارمانے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ محکمہ دفاع کے سکریٹری دفاع گریدھر ارمانے بے روزگاری جیسے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہر شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔مسٹر ارمانے نے جمعرات کو یہاں’انفراسٹرکچر کی ترقی میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز‘ کے موضوع پر ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ( ڈی آر ڈی او ) کے زیر اہتمام قومی سیمینار اور انڈسٹری میٹ کا افتتاح کیا۔ اس دو روزہ پروگرام میں مسلح افواج، ماہرین تعلیم اور صنعت کار بھی شرکت کریں گے۔ اس سیمینار کا مقصد مکالمے کو فروغ دینا، علم کا تبادلہ کرنا اور ’آتم نر بھر بھارت‘ کے وژن کے مطابق ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے چیلنجوں کا حل تلاش کرنا ہے۔
محکمہ دفاع کے سیکریٹری نے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہر شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک نوجوان آبادی والا ملک ہے اور صرف خود انحصاری ہی روزگار کو یقینی بنائے گی۔دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر ارمانے نے کہا کہ جغرافیائی سیاست کے موجودہ رجحان کو دیکھتے ہوئے ہندوستان اپنی سلامتی اور قومی مفادات کے لیے دوسرے ممالک پر انحصار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو 2047 تک ترقی یافتہ ملک بنانے میں خود انحصاری کا اہم کردار ہوگا۔
سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے محکمہ دفاع کے سکریٹری نے انفراسٹرکچر کمپنیوں سے کہا کہ وہ میکانزم کو مزید مضبوط بنانے میں اپنا رول ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے جوانوں کو جدید اسلحہ اور آلات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی سرحدی علاقوں میں انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے وائبرنٹ ولیج پروگرام کا ذکر کیا جس کا مقصد سرحدی علاقوں میں لوگوں کو اپنے آبائی مقامات پر رہنے کی ترغیب دینا ہے۔ انہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے متعلقہ اداروں کے اندر ایک الگ سیکشن قائم کریں جو دور دراز کے علاقوں میں ترقی پر توجہ مرکوز کرے۔
مسٹر ارمانے نے کہا کہ ڈی آر ڈی او ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کو فروغ دے رہا ہے اور آنے والے وقت میں یہ دونوں بہتر اور تیز تر مینوفیکچرنگ کے لیے اختراع کے میدان میں مل کر کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں اور مقررہ وقت میں معیاری مصنوعات کی بڑے پیمانے پر پیداوار پر زیادہ توجہ دیں۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ ماہرین تعلیم کے ساتھ مل کر افرادی قوت کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، تاکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے مصنوعات بنانے کے سفر کو آسانی سے طے کیا جا سکے۔
اس موقع پر سکریٹری، محکمہ دفاعی تحقیق اور ترقی اور چیئرمین، ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت نے قوم کی ترقی میں بنیادی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تکنیکی بنیادی ڈھانچے کے میدان میں بے مثال ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے، جو ملک کے اسٹریٹجک ڈیٹرنس کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
مسٹر کامت نے کہا کہ ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اب ٹیکنالوجی کا شعبہ پائیدار انفراسٹرکچر اور گرین انفراسٹرکچر کی ضرورت سے بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارے تکنیکی بنیادی ڈھانچے میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کو شامل کرنے کے طریقے تلاش کرنے کا وقت ہے۔” "ہم نے ایک اچھی شروعات کی ہے، لیکن بہترین طریقوں کو اپنانے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔‘‘
ڈائریکٹر جنرل ریسورسز اینڈ مینجمنٹ پروشوتم بیج نے کہا کہ سیمینار میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے متعلق مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ سمپوزیم میں پانچ تکنیکی اجلاسوں میں 500 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔ یہ صارفین منصوبہ سازوں، ڈیزائنرز، آرکیٹیکٹس اور بالآخر حکام کے علم میں اضافے اور ملک میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک بڑا قدم ثابت ہوگا۔
سیکرٹری دفاع نے انڈسٹری پارٹنر نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں صنعت کے مختلف شراکت داروں کی طرف سے تیار کردہ جدید ترین ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کی نمائش کی گئی۔ پروگرام کے دوران ایک سیمینار سووینئر اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کنسٹرکشن اسٹیبلشمنٹ ورکنگ پروسیس 2024 بھی جاری کیا گیا

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا