ہندوستانی بحری علاقے میں چینی جنگی جہاز نہیں آسکتے :ایڈمیرل کرم بیر

0
0

یواین آئی
نئی دہلی؍؍بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل کرم بیر سنگھ نے آج بتایا کہ بحریہ نے حال ہی میں ہندوستان کے آبی علاقے میں آئے چین کے ایک جنگی جہاز کو فرار پر مجبور کیا تھا اور چین کو واضح لفظوں میں پیغام دیا گیا ہے کہ اس کے بحری جنگی جہاز بغیر کسی اجازت کے ہندوستان کے خصوصی معاشی علاقے میں نہیں آسکتے ۔ایڈمیرل کرم بیر سنگھ نے یوم بحریہ سے ایک دن قبل منگل کو یہاں سالانہ نامہ نگاروں کی کانفرنس میں بحریہ کے مسلسل کم ہوتے ہوئے بجٹ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ محدودوسائل میں توازن بنانے کی پوری کوشش کررہے ہیں جس سے بحریہ کی صلاحیتوں اور ملک کے مفادات کے ساتھ کوئی سمجھوتے نہیں ہو۔بحریہ کی طیارہ بردار جنگی جہاز کی ضرورتوں کے بارے میں صورت حال واضح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘‘بحریہ کے سربراہ کی حیثیت سے ان کا ماننا ہے کہ ہندوستان کو تین طیارہ بردار جہازوں کی ضرورت ہے جس سے کے دو طیارہ بردار جہاز ہر وقت مہموں اور تعیناتی کے لئے تیار رہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بحر ہند اور جنوبی چین کے سمندر میں چین اور پاکستان کی بحریہ کی سرگرمیوں پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہ ہر طرح کی صورت حال کا سامنا کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے ۔چینی بحری جہاز کے ہندوستان کے خصوصی معاشی علاقے میں موجودگی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ اس جنگی جہاز کو فرار پر مجبور کردیا گیا تھا اور ہمارا واضح اعلان ہے کہ ہندوستان سے بغیر اجازت اس کے خصوصی معاشی علاقے میں کسی کوآنے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بحر ہند میں چین کے 7 سے 8 جنگی جہاز موجود رہتے ہیں جن کا مقصد الگ الگ ہوتا ہے ۔ ان میں کچھ سمندری ڈاکوؤں کے خلاف مہم میں تعینات رہتے ہیں تو کچھ آبی تحقیق اور دیگر بحری سروے کے لئے ہوتے ہیں۔ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنوبی چینی سمندر میں چینی بحریہ کی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں لیکن ہندوستان ان کی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھ رہی ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا