ہم مہالکشمی اسکیم لا رہے ہیں: راہل

0
54
BAGALKOT, KARNATAKA, APR 29 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi addressing a public meeting for Lok Sabha Election-2024, in Bagalkote, Karnataka on Monday. UNI PHOTO-5U

کہاخط افلاس سے اُوپراُٹھاکرہرخاندان کامعیارِ حیات بہتربنائیں گے
یواین آئی

پاٹن؍؍ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو گجرات کے پاٹن میں کہا کہ انڈیا اتحاد کے اقتدار میں آنے پر مہالکشمی اسکیم لائی جائے گی۔پاٹن لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار چندن جی ٹھاکر کی حمایت میں یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ 21ویں صدی میں مرد و خواتین دونوں کام کرتے ہیں، مزدوری کرتے ہیں، نوکری کرتے ہیں، باہر کام کرتے ہیں، مرد اور خواتین دونوں 8 گھنٹے، 10 گھنٹے کام کرتے ہیں، اس کے لیے انھیں پیسہ ملتا ہے، تنخواہ ملتی ہے، انھیں معاوضہ ملتا ہے۔
انہوں نے کہا ’’لیکن سچ یہ ہے کہ اور مردوں کو یہ بات اچھی نہ لگے، سچائی یہ ہے کہ اگر آپ آٹھ گھنٹے، 10 گھنٹے کام کرتے ہیں، تو ہندوستان کی خواتین 16 گھنٹے، 18 گھنٹے کام کرتی ہیں اور وہ جو گھر میں کام کرتی ہیں۔ کچن میں کھانا پکاتی ہیں، ملک کا مستقبل کی دیکھ بھال کرتی ہیں، بچوں کا خیال رکھتے ہیں، ان آٹھ دس گھنٹے کے کام کا انہیں ایک روپیہ بھی نہیں ملتا، اور کبھی نہیں ملتا ہے۔ یہ جو مرد ہیں، انہوں نے تالی اتنی زور سے نہیں بجائیں، اس کو زور سے بجایئے، یہ سچائی ہے، اسے چھپایا نہیں جا سکتا۔ یہ ہر گھر جانتا ہے۔
انہوں نے کہا ’’ہم مہالکشمی یوجنا لا رہے ہیں۔ اب میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ یہ مہالکشمی یوجنا کیا ہے۔ ہندوستان کے غریب ترین خاندانوں کی فہرست بنائی جائے گی، اس میں کروڑوں نام ہوں گے۔ اس فہرست سے ہر خاندان کی ایک خاتون کا نام منتخب کیا جائے گا اور حکومت ہند ہر سال اس خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے جمع کرے گی۔ ہر مہینے کی پہلی تاریخ کروڑوں لوگ جاگیں گے اور ان کے بینک اکاؤنٹ میں 8500 روپے ماہانہ جمع ہوں گے، کھٹا کھٹ، کھٹا کھٹ، کھٹا کھٹ آئیں گے۔ یہ کسانوں کے خاندان ہوں گے، مزدوروں کے خاندان ہوں گے، چھوٹے تاجروں کے خاندان ہوں گے، ان خاندانوں میں بے روزگار نوجوان ہوں گے۔ رقم خواتین کے بینک کھاتوں میں جائے گی، کیونکہ وہ دوگنا کام کرتی ہیں۔ یہ بات نہیں ہوگی کہ آپ کو پیسے نہیں ملیں گے، میں جانتا ہوں کہ آخر میں پیسہ آپ کو بھی ملیں گا، آپ کسی نہ کسی طریقے سے نکال لیں گے، لیکن پیسے ان کے بینک اکاؤنٹ میں جائیں گے۔ تو یہ کروڑ پتی بنانے کا پہلا طریقہ ہے اور یہ رقم اس دن تک بینک اکاؤنٹ میں جائے گی جب تک یہ خاندان غربت کی لکیر سے باہر نہیں نکلے گا۔
کانگریس لیڈر نے کہا ’’آپ کہیں گے، راہل گاندھی نے اس معاملے کی وضاحت کی ہے، لیکن اب کیا؟ اس لیے سب سے پہلے ہمیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ اس ملک میں کس کی آبادی کتنی ہے۔ پسماندہ طبقے سے کتنے لوگ ہیں، دلت طبقے کے کتنے لوگ ہیں، قبائلیوں کے کتنے ہیں، غریب عام طبقے کے کتنے ہیں اور پھر مالی اور اداروں میں ان کی کتنی شراکت ہے؟ ہندوستان کے اداروں کا سروے، میڈیا میں کتنے ہیں، حکومت میں کتنے ہیں، پرائیویٹ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کتنے ہیں، کہاں ہیں اور ان کی شرکت کتنی ہے۔ یعنی ذات پات کی مردم شماری اور معاشی سروے، یہ پہلا کام ہوگا۔ اس کے بعد ہندوستان کی آبادی کو پتہ چل جائے گا کہ ہم کتنے ہیں، ہمیں کتنا پیسہ مل رہا ہے اور ہمارے لوگ کن اداروں میں ہیں۔ میں نے آپ کو پچاس فیصد پسماندہ لوگوں کے بارے میں جو بتایا، یہ ایک اندازہ ہے۔ یہ حقیقت میں کوئی نہیں جانتا، یہ صرف اندازہ ہے۔ مردم شماری کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، سب کو پتہ چل جائے گا۔ پہلا کام یہ ہے۔ دوسری بات یہ کہ ہم کروڑوں لکھ پتی بنانے جا رہے ہیں۔
مسٹر گاندھی نے کہا آخری بات اگر ملک میں روزگار پیدا کرنا ہے تو دو تین کام کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے ہمارے چھوٹے تاجر، اسمال اور میڈیم درجے کے کاروبار جو چھوٹے کارخانے چلاتے ہیں، ٹیکسٹائل کا کاروبار کرتے ہیں، ہیروں کا کاروبار کرتے ہیں، ان کو تحفظ دینا ہوگا اور ان کے لیے بینکوں کے دروازے کھولنے ہوں گے۔ ہم ان لوگوں کے لیے بینکوں کے دروازے کھولیں گے اور دوسرا ہم جی ایس ٹی میں تبدیلی کریں گے، جی ایس ٹی مینوفیکچرنگ کی بنیاد پر بنے گا۔ ایک جی ایس ٹی ہوگا، کم از کم ٹیکس ہوگا، سادہ جی ایس ٹی ہوگا، اس میں کوئی بدعنوانی نہیں ہوگی۔ ہم نئے جی ایس ٹی کو نافذ کرکے آپ کو دلوا دیں گے۔ یہ میں آپ سے کہنا چاہ رہا تھا۔ میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ایک آخری بات، یہاں بھاو نگر کے مہاراجہ تھے، انہوں نے جو ملک کے لیے کیا، اپنی سلطنت کو ملک کے لیے وقف کیا، یہاں ہم انھیں یاد کرتے ہیں اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے یہاں سے ایم پی بھرت سنگھ جی ڈابھی کو ٹکٹ دیا ہے۔ گجرات کی تمام لوک سبھا سیٹوں پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا