’ہم اقتدار کے مزے لینے والے لوگ نہیں ہیں‘

0
0

اپوزیشن کو400 کے نعرے نے الجھا دیا، بی جے پی کی جیت یقینی: نڈا
یواین آئی

نئی دہلی؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا نے آج کہا کہ بی جے پی کے 400 کو پار کرنے کے نعرے نے اپوزیشن کو الجھا دیا اور ہماری جیت یقینی ہوگئی ۔لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے چھ مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد نیوز چینل نیوز 18 کے ساتھ ایک انٹرویو میں مسٹر نڈا نے انتخابی سیاست پر بہت سی باتیں کہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ ہم بڑا ہدف طے کریں گے، اپوزیشن کو بھی معلوم ہے کہ ہم 400 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اسی لیے وہ 400 کے حساب کتاب میں الجھے ہوئے ہیں۔
مرکز میں دوبارہ حکومت بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا، ’’ہم اقتدار کے مزے لینے والے لوگ نہیں ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی اپنی زندگی کا ہر لمحہ عوام کے لیے صرف کر رہے ہیں، اگر ہم سے کوئی غلطی ہوتی تو حکومت دوبارہ نہ آتی۔‘‘
انتخابات میں جیتنے والی سیٹوں کے بارے میں اپوزیشن کے دعووں پر مسٹر نڈا نے کہا کہ اپوزیشن کا کوئی لیڈر زمین سے جڑا نہیں ہے۔ آپس میں اتحاد نہیں ہے۔ ان کا اندازہ بھی غلط ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بھی بی جے پی کو 2019 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔ملک میں انتخابات کے نتائج پر بی جے پی صدر نے کہا کہ پارٹی اوڈیشہ میں 21 سیٹیں جیتے گی، بنگال میں اس بار سیٹوں کی تعداد بڑھے گی جب کہ تلنگانہ میں اس بار بی جے پی کو دوگنی سیٹیں ملیں گی۔ اسی طرح بی جے پی کو تمل ناڈو میں تین چار اور کیرالہ میں بھی 2 سے 3 سیٹیں ملیں گی۔
اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعظم مودی پر مسلسل حملہ کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دنیا وزیر اعظم کی طاقت کا احترام کرتی ہے اور اپوزیشن بھی سوتے جاگتے مودی کو یاد کرتی ہے۔ اس کے پاس مودی راگ الاپنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ اپوزیشن نے مسٹر مودی کی مخالفت کرتے کرتے ملک کی مخالفت شروع کردی ہے۔مسلمانوں کی خوشنودی کے بارے میں ایک سوال پر بی جے پی کے صدر نے کہا، ’’مودی جی کا منتر سب کا ساتھ سب کا وکاس ہے۔ 10 سال تک وہ گاوں، غریبوں اور مصائب کے بارے میں فکر مند رہے، سب کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ ملے۔ کانگریس کا نعرہ ہے۔ تقسیم کرو اور حکومت کرو۔‘‘ جہاں بی جے پی سب کے لیے انصاف کی بات کرتی ہے، کانگریس اپنے منشور میں اقلیتوں کو خصوصی سہولیات دینے کی بات کرتی ہے۔ مذہب کی بنیاد پر دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی ) کے تحت ریزرویشن دئے جانے سے انہوں صاف طورپر انکار کیا۔
اجودھیا میں رام مندر پر تالہ لگوانے کے کانگریس پر الزام کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر نڈا نے کہا، ’’یہ کانگریس کے دل کی بات ہے جو ہم عوام کو بتا رہے ہیں، اگر کوئی رام کے وجود پر سوال اٹھاتا ہے تو خاموش کیسے رہ سکتے ہیں؟یہ آستھا کا معاملہ ہے، سیاست کا نہیں۔‘‘
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بی جے پی صدر نے کہا، ’’ابھی تک کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن پی او کے ہمارے ملک کا حصہ ہے۔ کانگریس ہندوستان کی حفاظت نہیں کرسکی اس لیے عوام نے انہیں گھر بیٹھا دیا لیکن ہم گھر میں گھس کر پاکستان کو سبق سکھاتے ہیں۔‘‘
پاکستان کی جانب سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال کی تعریف کرنے پر مسٹر نڈا نے کہا کہ یہ ان کی قومیت پر سوالیہ نشان ہے۔ راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سواتی مالیوال کے معاملے پر انہوں نے دو ٹوک کہا کہ یہ پورا معاملہ عام آدمی پارٹی کے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ جب وہ پھنس جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ بی جے پی نے سازش کی۔مسٹر کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے پر انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال صرف انتخابات کے لئے باہر آئے تھے اور عدالت نے کہا ہے کہ انہیں دوبارہ جیل جانا پڑے گا۔
مرکزی حکومت کی طرف سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے غلط استعمال کے الزام پر بی جے پی صدر نے کہا کہ ای ڈی نے جس پر بھی الزام لگایا انہیں عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ برا کام کرتے ہوئے پکڑے جانے پر دوسروں پر الزام لگانا درست نہیں۔مسٹر راہل گاندھی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ غربت مٹانے کی بات کرنے سے پہلے راہل کو غریبی کا مطلب سمجھ لینا چاہئے۔ راہل کچھ بھی گہرائی سے نہیں سمجھتے ہیں۔
ہماچل پردیش میں کانگریس کے اراکین اسمبلی کی پارٹی سے مخالفت پر بی جے پی صدر نے کہا، "چھ اراکین اسمبلی نے وجہ سمجھی اور اس کے خلاف ہو گئے۔ اگر ہم کانگریس سے اپنا کنبہ نہیں سنبھلتا تو ہم کیا کریں؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہماچل پردیش کی تمام 6 اسمبلی سیٹوں اور تمام 4 لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا