ہمتِ مرداں مددِخدا!مدرسہ سراج العلوم کی شمع جلتی رہے

0
0

عظیم درسگاہ کی تعمیر نو میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں:الحاج غلام محمد سروڑی کی اپیل
لازوال ڈیسک
کشتواڑ؍؍؍چندروزقبل آتشزدگی کے ایک مدقسمتی والے سانحے میں کشتواڑضلع کے چھاتروکے مقام پرقائم عظیم دینی درسگاہ مدرسہ سراج العلوم خاکسترہوگیاجس سے وہاں زیرتعلیم سینکڑوں طلباء کاتعلیمی سلسلہ متاثرہواہے۔اہلیانِ کشتواڑہی نہیں بلکہ خطہ چناب وجموں وکشمیرکے اہلِ خیرحضرات اس مدرسے کی تعمیرِ نوکیلئے بڑھ چڑھ کرآگے آرہے ہیں۔ اس ضمن میں جامع مسجد چھاترومیں اس سانحہ کے بعد پہلے جمعہ کولوگوں نے بڑھ چڑھ پرعطیات پیش کرتے ہوئے اپنے مسمم اِداروں کابخوبی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پرعلمائے کرام نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بڑھ چڑھ کرچندہ دینے کی کوشش کریں تاکہ جلدازجلدمدرسے کی تعمیرِ نوممکن ہوسکے۔اس موقع پرڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی کے وائس چیئرمین وسابق وزیر الحاج غلام محمدسروڑی نے آگے آتے ہوئے چندہ جمع کرنے کیلئے اہلیانِ چھاتروکی ہمت افزائی کی۔جی۔ایم۔سروڑی نے اس موقع پرکہاکہ جتنابھی ہوسکے جس کوجتنی توفیق ہو وہ آگے آئے اور چندہ دے کیونکہ اس مدرسے کا5سے10کروڑ روپے کاتخمینہ لاگت ہے جسے پوراکرنے کیلئے اہلِ خیرحضرات کوہی آگے آناہے۔اُنہوں نے جامع مسجد میں جمعہ کے دوران خطاب میں کہا’’’ ہمتِ مرداں مددِخدا‘یقیناہم ہمت کریں گے تویہ عظیم الشان مدرسہ بہت جلد بن کرتیارہوجائیگا‘‘۔
اُنہوں نے کہاکہ بڑے دُکھ بات ہے کہ ہماری عظیم درسگاہ کوبڑانقصان پہنچااوراِس ناگہانی آفت نے سب کچھ تباہ کردیا۔جی ایم سروڑی نے اس موقع پربتایاکہ اب تعمیرجدیدطرزپرکی جائیگی اور اس میں ایسے سانحات دوبارہ رونمانہ ہوں اس کاخاص خیال رکھاجائیگا۔اُنہوں نے کہاکہ چارسے پانچ منزلہ عمارت تیارکی جائیگی اوراس میں سیڑھیوں وغیرہ میں لکڑی کے بجائے معیاری اسٹیل کااستعمال ہوگاتاکہ آتشزدگی جیسے سانحات دوبارہ رونمانہ ہوں اورنقصانات کے خدشات بھی نہ رہیں۔اُنہوں نے لوگوں کے جذبے کوسراہتے ہوئے کہاکہ یہ عظیم الشان جامع مسجد بھی اہلیانِ چھاترونے ہی تعمیرکی ہے جس میں کروڑوں روپے لگے ہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ اسی طرح اس عظیم الشان درسگاہ کی تعمیرِ نوبھی کوئی ناممکن بات نہیں بلکہ اِسی جذبے کے تحت لوگ اس میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں گے اور جلدہی مدرسہ تعمیرہوگا۔اس موقع پرکئی صاحبِ توفیق حضرات نے موقع پرہی چندہ دینے کااعلان کیاان میں پہلانام ایک خوش قسمت کادولاکھ روپے سے شروع ہوااور موقع پرہی لاکھوں روپے جمع کئے گئے۔
اُنہوں نے کہاکہ اس مدرسے کی تعمیرکیلئے ماہرآکیٹیک کی خدمات حاصل کی جائیں گی اورچندروز میں کشمیرسے آرکیٹیک تشریف لائیں گے کیونکہ وہاںکے آرکیٹیک کومساجد ومدارس کی تعمیرکاتجربہ ہے اور ان سے نقشہ تیارکروایاجائیگا۔اُنہوں نے کہاکہ اس مدرسے کیلئے اُن کی جان ،مال اوراولاد قربان ،وہ اس کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہیں گے۔اُنہوں نوجوانوں سے خاص طورپرآگے آنے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ10کروڑ جمع کرناہوئی بڑی بات نہیں ہے لہٰذاوہ آگے آئیں کیونکہ ابھی اسلام زندہ ہے ابھی قرآن باقی ہے اور انشاء اللہ یہ مدرسہ مِشن موڈمیں جلدپایۂ تکمیل کوپہنچے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا