ہمارا مقصد مریضوں پر توجہ مرکوزکرنا اور ان کی دیکھ ریکھ کو یقینی بنانا ہے :سنہا

0
0

لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر میں ’’ جے اینڈ کے ہیلتھ کنکلیو ‘‘ کا اِفتتاح کیا،کہاجموں وکشمیر میں صحت پر فی کس خرچ ملک میں سب سے زیادہ ہے
جے اینڈ کے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر اور این آئی ایم ایچ اے این ایس کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سری نگر میں ذہنی صحت اور غیر متعدی اَمراض سے متعلق ’’ جے اینڈ کے ہیلتھ کنکلیو ‘‘ کا اِفتتاح کیا ۔اِس موقعہ پرجے اینڈ کے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر اور این آئی ایم ایچ اے این ایس کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر یوٹی کے لئے ہندوستان کا پہلا ’’ ٹیلی مانس چیٹ بوٹ ‘‘ کا آغاز کیا ۔ یہ اَقدام ہیلتھ کونسلروں ، کلینیکل سائیکالوجسٹ اور کنسٹنٹوں کی چوبیس گھنٹے خدمات کو یقینی بنائے گا۔اُنہوں نے کنکلیو سے اَپنے خطاب میں صحت کے سب سے مشکل مسائل پر غور و خوض کرنے ، ذہنی صحت اور جان لیوا غیر متعدی بیماریوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے طبی ماہرین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اِکٹھا کرنے کے لئے محکمہ صحت کی کوششوں کو سراہا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ ہمارا مقصد مریضوں پر توجہ مرکوزکرنا اور ان کی دیکھ ریکھ کو یقینی بنانا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر اور ڈسٹرکٹ ہسپتال اِنفرادی مریضوں کی جسمانی اور جذباتی صحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے معیاری خدمات فراہم کریں۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ آج شروع کئے گئے نئے تاریخی اَقدامات سب کو معیاری ، سستی اور قابل رَسائی صحت خدمات فراہم کرنے میں جموںوکشمیر اِنتظامیہ کے عزم کا ثبوت ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامہ جموںوکشمیر یوٹی میں کینسر کی دیکھ ریکھ خدمات کو بہتر بنانے کے لئے اہم تکنیکی مدد فراہم کرے گا اور ہمیں ضلع ہسپتالوں میں پریونٹیو آنکولوجی سروس ، ڈے کیئر سینٹرز اور پیلی ایٹو کیئر سروس قائم کرنے میں مدد کرے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ آج این آئی ایم ایچ اے این ایس بنگلورو کے ساتھ ایک اور اہم مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے جس سے ذہنی صحت کی خدمات ، تربیت اور میڈیکل اَفسران اور نرسنگ سٹاف کی استعداد کار میں بہتری آئے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے گذشتہ کچھ برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی میں مجموعی طبی خدمات کے ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے میں کی گئی پیش رفت کا اِشتراک کیا۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں صحت شعبے پر فی کس خرچ ملک میں سے زیادہ ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اَپ گریڈیشن یا نئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے وقت جدیدیت کی طرف خصوصی توجہ دی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیکل فریٹرنٹی اور تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ ہیلتھ کیئر شعبے میں درکار تبدیلیوں پر غور و خوض کریں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جدید ہیلتھ کیئر کے لئے ترقی پسند اَصولوں اور قوانین کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے محکمہ صحت کو نیشنل مینٹل ہیلتھ پروگرام کے بارے میں بیداری مہم کے لئے کمیونٹی کی شمولیت اور اس پروگرام کے فوائد کو ضرورت مندوں تک پہنچانے کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیکل بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لئے 56.18 کروڑ روپے کی مالیت کے 44ہیلتھ کیئر سہولیات کا اِفتتاح کیا۔اُنہوں نے صحت نظام کو مضبوط بنانے کے لئے متعدد نئے اقدامات بھی شروع کئے جن میں ٹی3 ۔ ٹیسٹ ، ٹاک اینڈ ٹاک انیمیا کیمپس ، نان الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز پروگرام اور او پی ڈی رجسٹریشن کے لئے سکین اور شیئر سروس شامل ہیں۔ اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے ’’ آشا‘‘ میں رضا کارانہ شمولیت کے اسناد بھی تقسیم کئے۔نیشنل ہیلتھ مشن حکومت جموںوکشمیر کی طرف سے صحت خدمات کی کمیونٹی میں توسیع کو بہتر بنانے کے لئے منظورشدہ 380 اِضافی آشا اور 31 آشا فیسلیٹے ٹروں کو بھرتی کر رہا ہے۔ مزید برآں، جموںوکشمیر کے مختلف اَضلاع کے لئے قبائلی آشاکی 334 تعداد بھی منظور کی گئی ہے جن کا مقصد نقل مکانی کرنے والی آبادی کے صحت کے اشارے کو بہتر بنانے کی کوشش میں قبائلی آباد ی کی صحت خدمات کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، سیکرٹری صحت و طبی تعلیم بھوپندر کمار ،بھارت میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ایچ او فرین ،ڈاکٹر روڈ ریکو ،ڈائریکٹر این آئی ایم ایچ اے این ایس ڈاکٹر پرتیما مورتی ، ڈائریکٹر میموریل ڈاکٹر آر اے بدوے ، ڈائریکٹر ہومی بھابھا کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر ڈاکٹر آشیش گلیا،ڈائریکٹر سکمز پروفیسر پرویز احمد کول ، پرنسپل جی ایم سی سری نگر پروفیسر مسعود تنویر ، سربراہان ، طبی ماہرین اور میڈیکل فریٹرنٹی کے اَرکان موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا