ہمارامقصد دہشت گردی کے ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے :لیفٹیننٹ جنرل سچندرا کمار

0
0

کہابھارتی فوج ہمیشہ جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام کو محفوظ، مستحکم اور خوشحال ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم رہے گی

جان محمد

اودھم پور؍؍شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندرا کمار نے آج دھرووا آڈیٹوریم، اودھم پور میں منعقدہ پریس بریفنگ کے دوران بھارتی فوج کی جانب سے جموں و کشمیر اور لداخ میں جاری امن و امان کی بحالی، ترقیاتی کاموں اور سیکیورٹی کے متعدد اقدامات پر روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ جنرل کمار نے جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی سرگرمیوں کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ فوج کی بنیادی توجہ جموںوکشمیرمیں پائیدار امن و استحکام قائم کرنے پر مرکوز ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف دہشت گردی کے ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے بلکہ وہاں کے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا بھی ہے۔

https://joinindianarmy.nic.in/
جنرل کمار نے اپنی تقریر میں فوج کی ’’خدمت سے پہلے خود‘‘کے اصول کو اجاگر کیا اور ملک کی داخلی و خارجی سلامتی کو یقینی بنانے میں فوج کے کلیدی کردار پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ فوج نے سرحدی علاقوں میں سلامتی کے استحکام، دہشت گردی کے خاتمے اور عوامی بھلائی کے لیے بے پناہ اقدامات کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندرا کمار، نے آج اودھم پور کے دھرووا آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک پریس بریفنگ میں جموں و کشمیر میں جاری فوجی اقدامات، ترقیاتی منصوبوں اور امن کے قیام کے لئے بھارتی فوج کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ جنرل کمار نے بتایا کہ بھارتی فوج "خدمت سے پہلے خود” کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے اور ملک کی داخلی و خارجی سلامتی، دہشت گردی کے خاتمے اور عوامی بہبود کے فروغ میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
امن اور دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں لیفٹیننٹ جنرل کمار نے جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی سرگرمیوں کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ فوج کی بنیادی توجہ جموںوکشمیرمیں پائیدار امن و استحکام قائم کرنے پر مرکوز ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف دہشت گردی کے ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے بلکہ وہاں کے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج، مقامی کمیونٹی کے ساتھ تعلقات مضبوط کر رہی ہے تاکہ نوجوان نسل کو دہشت گردی سے دور رکھ کر ان میں قومی اور تعمیری سوچ کو فروغ دیا جا سکے۔سرحدی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں لیفٹیننٹ جنرل نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ انسدادِ دراندازی کی موثر حکمت عملی اور جموں و کشمیر کے اندرون میں دہشت گردی مخالف کارروائیاں علاقے میں امن کے قیام اور ترقی کو فروغ دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے مابین ہم آہنگی سے سیکورٹی میں اضافہ ہوا ہے اور عوام میں اعتماد بحال ہوا ہے۔
شمالی سرحدوں پر ترقیاتی منصوبے جنرل کمار نے بتایا کہ شمالی سرحدوں پر فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی جارہی ہے۔ شمالی سرحدی علاقوں میں سڑکوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تیزی لائی گئی ہے تاکہ فوجی سازوسامان اور نفری کی بہتر نقل و حرکت ممکن ہو سکے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ جدید ہتھیار اور آلات حاصل کرنے کے ساتھ موجودہ سازوسامان کو اپ گریڈ اور جدید بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
ہندوستان اور چین کے مذاکرات اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر پیش رفت پریس بریفنگ میں جنرل کمار نے فارن سیکرٹری وکرم مسری کے حالیہ بیان کا حوالہ دیا جس کے مطابق ہندوستان اور چین کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر گشت کے نئے انتظامات پر اتفاق کیا گیا ہے۔ جنرل کمار نے کہا کہ ان مذاکرات کے نتیجے میں 2020 کے دوران پیدا ہونے والے سرحدی مسائل کے حل کی راہ ہموار ہوئی ہے جو علاقائی امن کے لئے ایک مثبت قدم ہے۔
آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا مہم میں فوج کی شرکت لیفٹیننٹ جنرل کمار نے آتم نربھر بھارت اور میک ان انڈیا مہم میں بھارتی فوج کی شمولیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ شمالی کمان نے مقامی صنعتوں کے ساتھ مل کر جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں کام شروع کیا ہے تاکہ فوج کو مزید مضبوط اور خود انحصار بنایا جا سکے۔
عوامی بہبود کے لئے "آپریشن سدبھاونا” خطے میں ترقیاتی کاموں کی وضاحت کرتے ہوئے جنرل کمار نے کہا کہ شمالی کمان "آپریشن سدبھاونا” کے تحت جموں و کشمیر اور لداخ کے سرحدی علاقوں میں تعلیمی اور ترقیاتی منصوبے چلا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فوج جموں و کشمیر اور لداخ کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے آرمی گڈول اسکولز کا نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ ساتھ ہی جموں و کشمیر اسپیشل اسکالرشپ اسکیم کے ذریعے ریاست کے طلباء کو ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس حکمت عملی کا بنیادی مقصد فوجیوں اور عام شہریوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنا مقصود ہے۔فوج کے سینئر کمانڈر نے کہاکہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے جموں وکشمیر میں 720دہشت گردوں کو مار گرایا۔انہوں نے کہا :’اس وقت جموں وکشمیر میں 120سے 130دہشت گرد سرگرم ہیں تاہم مقامی نوجوانوں کی ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں کمی واقع ہوئی ہے۔‘ایل او سی کی تازہ ترین صورتحال پر بات کرتے ہوئے فوجی کمانڈر نے کہاکہ سرحد پر دراندازی مخالف گرڈ کو مضبوط کیا جارہا ہے جبکہ میدانی علاقوں میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشنز میں بھی تیزی لائی گئی ہے۔لیفٹیننٹ کرنل سوچندرا کمار نے کہا کہ پڑوسی ملک دہشت گردوں کو اس طرف دھکیل کر یہاں پر پر امن حالات کو درہم برہم کرنے کا خواہاں ہے لیکن فوج کی جانب سے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جارہا ہے۔
ان کے مطابق دہشت گرد کارروائیوں میں آئی شدت کی بنیادی وجہ لوگوں میں خوف دہشت کا ماحول قائم کرنا ہے تاہم فوج اس کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ امن، خوشحالی اور سیکورٹی کی بہتر صورتحال ہندوستانی فوج اور دیگر تمام ایجنسیوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ اور ہم آہنگی کی وجہ سے ممکن ہو پایاہے۔انہوں نے کہا :’فوج جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔‘جموں صوبے کی سیکورٹی صورتحال پر فوجی کمانڈر نے کہاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیوں نے آپریشن کا دائرہ وسیع کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں صوبے میں ولیج ڈیفینس گارڈس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور انہیں جدید ہتھیار بھی فراہم کئے گئے ہیں۔کشمیر میں حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فوجی کمانڈر نے کہاکہ یونیفائیڈ ہیڈ کواٹر میٹنگ کے دوران ایک نئی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔
امن، خوشحالی اور استحکام کے لئے عزم پریس بریفنگ کے آخر میں جنرل کمار نے جموں و کشمیر اور لداخ میں امن و خوشحالی کی بحالی میں بھارتی فوج، مقامی اداروں اور تمام شراکت داروں کے مشترکہ کردار کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی فوج ہمیشہ جموں و کشمیر اور لداخ کے عوام کو محفوظ، مستحکم اور خوشحال ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم رہے گی۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا