ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو میرواعظ کی عرضی کا جواب دینے کیلئے آخری موقع دیا

0
105

سری نگر،// جموں وکشمیر لداخ ہائی کورٹ نے یونین ٹریٹری انتظامیہ کو میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے ان کی نقل و حمل پر عائد پابندی کے خلاف دائر عرضی کے لیے جواب داخل کرنے کا آخری موقع فراہم کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق میر واعظ مولوی عمر فاروق نے اپنے مذہبی فرائض پر لگاتار پابندیوں کو چیلنج کرنے کی خاطرجموں وکشمیر ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی۔
بدھ کے روز جموں وکشمیر ہائی کورٹ میں عرضی کی شنوائی کے دوران جسٹس وسیم صادق نروال نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو میر واعظ کی عرضی کا جواب دینے کی خاطر آخری موقع دے دیاہے۔
جسٹس وسیم صادق نروال نے کہا کہ اگر میر واعظ کی عرضی کا جواب نہیں دیا گیا تواگلی تاریخ پر اس معاملے کی باضابط طورپر شنوائی ہوگی ۔
بتادیں کہ 2فروری 2024کو ہائی کورٹ نے جموںوکشمیر کی انتظامیہ کو 19فروری تک جواب دینے کو کہا تھا۔
معلوم ہواہے کہ سنگل بینچ نے اس کیس کی اگلی سماعت 6مارچ کو مقرر کی ہے۔
ؑؑواضح رہے کہ علیحدگی پسند لیڈر اور مذہبی رہنما میر واعظ مولوی عمر فاروق کو 4اگست 2019سے گھر میں نظر بند رکھا گیا تھا تاہم گزشتہ سال 22ستمبر کو چار سال سے زائد عرصے کے بعد انہیں جامع مسجد سری نگر میں واعظ و تبلیغ کی اجازت دے دی گئی۔
میر واعظ نے کہا :’انہیں ستمبر 2023میں نظر بندی سے رہائی ملنے کے بعد تاریخی جامع مسجد میں صرف تین جمعتہ المبارک ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔‘‘
انہوں نے یو این آئی کو بتایا، ”اس کے بعد سے مجھے جامع مسجد یا دوسری مساجد میں مذہبی اجتماعات میں شرکت کرنے سے روکا گیا“۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کی انجمن انتظامیہ کمیٹی نے حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اعلیٰ حکام سے اس مسئلے پر بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ حال ہی میں شب معراج کے اہم مذہبی فریضہ کے موقع پر بھی انہیں جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
میر واعظ نے کہاکہ اب چونکہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ قریب ترہے لہذا بطور میر واعظ اس مہینے میں متعدد مذہبی تقریبات اور اجتماعات میں شرکت کرنے کی خاطر پروگرام مرتب کئے گئے ہیں تاہم حکام کا موجودہ رویہ نامناسب ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا