ہائی پروفائل سری نگر پارلیمانی حلقے میں ووٹنگ کے لئے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات

0
0

سری نگر،//ہائی پروفائل سری نگر پارلیمانی حلقے کے تحت آنے والے وسطی کشمیر کے پانچ اضلاع سری نگر، بڈگام ، پلوامہ، شوپیاں اور گاندربل جہاں پیر کو ووٹ ڈالے جانے ہیں، میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ہر ایک پولنگ مرکز پر معقول تعداد میں فورسز اہلکار تعینات رہیں گے۔
سری نگر پارلیمانی حلقہ انتخاب جہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 17 لاکھ 47 ہزار 810 ہے، میں 24 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ تاہم اصل مقابلہ نیشنل کانفرنس کے آغا روح اللہ ، اپنی پارٹی کے اشرف میر اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے وحیدہ الرحمن پرہ کے درمیان ہے۔ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں یہ نشست فاروق عبداللہ نے جیتی تھی اور آج بھی جیت کے مضبوط دعویدار نیشنل کانفرنس کے امیدوار آغا روح اللہ سمجھے جا رہے ہیں۔
پولنگ کا عمل صبح سات بجے شروع ہوکر شام کے چھ بجے تک جاری رہے گا۔ سری نگر پارلیمانی نشست پر ووٹنگ کے پیش نظر 13مئی کو ان علاقوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جن میں پارلیمانی انتخابات کے تحت ووٹ ڈالے جانے ہیں۔
سری نگر پارلیمانی نشست پر 9اپریل 2017کو ہوئے ضمنی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ نے 48 ہزار 554 ووٹ لیکر کامیابی اپنے نام کی تھی۔ پی ڈی پی کے امیدوار نذیر احمد خان 37 ہزار 779ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ اس طرح سے فاروق عبداللہ نے اپنے مد مقابل نذیر خان کو 10 ہزار 775 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔ فاروق عبداللہ کی جیت کے ساتھ نیشنل کانفرنس نے اپنا سیاسی قلعہ واپس حاصل کیا تھا۔
سری نگر پارلیمانی نشست پر سال 2014ءکے پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر لڑنے والے طارق حمید قرہ نے فاروق عبداللہ کو 42 ہزار 280 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔ تاہم سنہ 2016 کی ایجی ٹیشن کے دوران مسٹر قرہ کے پی ڈی پی اور بحیثیت پارلیمنٹ ممبر مستعفی ہوجانے کے بعد یہ نشست خالی ہوگئی تھی۔
9 اپریل 2017 کو سری نگر کی پارلیمانی نشست کے لئے ضمنی انتخابات کے تحت ہونے والی پولنگ وادی کی انتخابی تاریخ میں اب تک کے بدترین تشدد اور کم ترین شرح پر ختم ہوگئی تھی۔
سال 2019کے پارلیمانی انتخابات میں سری نگر پارلیمانی نشست پر 14.1فیصد ووٹنگ ریکارڈ ہوئی۔ نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ نے ایک لاکھ 6ہزار 750ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ پی ڈی پی کے امیدوار آغا محسن نے 36ہزار 7سو ووٹ، جے کے پی سی کے امیدوار عرفان رضا انصاری نے 28ہزار 773ووٹ اور بی جے پی کے خالد جہانگیر نے 4ہزار 631ووٹ حاصل کئے تھے۔
دریں اثنا انتخابی کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق سری نگر، بڈگام، پلوامہ، شوپیاں اور گاندربل اضلاع کے 15 اسمبلی حلقوں پر مشتمل سری نگر پارلیمانی حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 17 لاکھ 47 ہزار 810 ہے۔
چناو عمل کے منصفانہ انعقاد کے لئے حکام نے پورے پارلیمانی حلقے میں 2135 پولنگ مراکز قائم کئے ہیں۔ اس حلقے میں جو امید وار میدا ن میں ہیں اُن میں نیشنل کانفرنس کے آغا روح اللہ، پی ڈی پی کے وحیدہ الرحمن پرہ ، اپنی پارٹی کے اشرف میرسمیت 24امیدوار میدان میں ہیں۔ 2017ءکے ضمنی انتخابات میں سری نگر پارلیمانی حلقے میں ووٹروں کی کل تعداد 12 لاکھ 61 ہزار 395 تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا