لازوال ڈیسک
نئی دہلیپریس کلب آف انڈیا،انڈین وومین پریس کورپس،پریس ایسو سی ایشن، ایڈیٹرس گیولڈ،ایس اے ایف ایم اے،ساﺅتھ ایشین وومین ان میڈیا، آئی جے یو، ایف سی سی، این یو جے ، ورکنگ نیوز کیمرہ پرسن ایسو سی ایشن اور آل انڈیا اردو ایڈیٹرس کانفرنس نے یہاں ایڈیٹر ان چیف رائزنگ کشمیر سید شجاعت بخاری اور ان کے دو ذاتی محافظوں کے سفاکانہ قتل پر ایک تعزیتی مجلس کا اہتمام کیا ۔انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہر شخص کو ملک میں بولنے اور خیالات رکھنے کا حق ہے ۔انہوں نے حکومت جموں و کشمیر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بے رحمانہ اور بزدلانہ حرکت کے ملوثین کو جلد حراست میں لیا جائے اور ان کی بھی الگ سے انکوائری کی جائے جنہوں نے شجاعت بخاری کے خلاف بد نیتی پر مبنی مہم شروع کی تھی ۔جبکہ مرکزی وزارت داخلہ کے سائبر سیل کو ان تمام آئی پی ایڈرسز اور ان کے ذرائع جہاں سے بد نیتی پر مبنی مہم کا آغاز ہوا تھا پر دیکھنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہو رہا ہے کہ اس طرح کے سفاکانہ قتل نفرت بھرے پیغامات اور بد نیتی پر مبنی مہموں کاسوشل میڈیا پر پھیلنے کا اثر ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر سول عوام کا تحفظ حکومت کی ترجیح پر ہے تو اس طرح کے واقعات پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے ۔