مسرت النساء نے پہلی پوزیشن ، ریتیکا اور ترنجیت کور نے دوسری جبکہ بومی منہاس نے تیسری پوزیشن حاصل کی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍گورنمنٹ کالج برائے خواتین، گاندھی نگر، جموں کے شعبہ انگریزی نے ایک دلفریب شعری مقابلہ منعقد کیا، جس میں طلباء کی ادبی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔واضح رہے یہ تقریب وکست بھارت @ 2047 کے بینر تلے منعقد کی گئی تھی، جس کا مرکزی خیال’مستقبل کھلا: 2047 میں ہندوستان پر میرا نقطہ نظر‘تھا۔یاد رہے کالج کی پرنسپل، پروفیسر مینو مہاجن کی موجودگی سے معزز اجتماع کا اہتمام کیا گیا، جنہوں نے تخلیقی اظہار کی اہمیت اور ہماری قوم کے مستقبل کے تصور پر اس کے گہرے اثرات پر زور دیتے ہوئے ایک بصیرت انگیز تقریر کی۔اس موقع پرپروفیسر ارچنا بخشی، سربراہ، شعبہ انگریزی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سماجی عکاسی اور تبدیلی کے لیے شاعری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس تقریب میں پرفارمنس کا ایک سلسلہ دیکھا گیا جس نے ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں متنوع نقطہ نظر کو فصاحت کے ساتھ پیش کیا۔وہیںفیکلٹی ممبران، پروفیسر ارچنا بخشی، ڈاکٹر جیوتی دت، اور ڈاکٹر شکون مہاجن نے مقابلے کے لیے جیوری کے طور پر خدمات انجام دیں، انہوں نے شرکاء کا ان کے شاعرانہ اظہار، ترسیل اور تھیم کی پابندی کی بنیاد پر جائزہ لیا۔دریں اثناء ایک شدید اور فکر انگیز مقابلے کے بعد، پہلی پوزیشن مسرت نے حاصل کی، اس کے بعد ریتیکا اور ترنجیت کور نے دوسری، بومی منہاس نے تیسری پوزیشن حاصل کی اور حفصہ کو تسلی بخش انعام ملا۔واضح رہے مقابلہ جیتنے والوں نے غیر معمولی ہنر کا مظاہرہ کیا، ایسے الفاظ بنائے جو 2047 میں ہندوستان کے لیے ان کے وژن کی واضح تصویریں پیش کرتے تھے۔دریں اثناء تقریب کا اہتمام ڈاکٹر چیتنا مہاجن، ڈاکٹر کرن کالرا، ڈاکٹر رپی باوا، ڈاکٹر ندھی چودھری اور پروفیسر سمن بالا نے کیا تھا۔اس موقع پرفیکلٹی کے اراکین، پروفیسر ارچنا بخشی، ڈاکٹر جیوتی دت، اور ڈاکٹر شکون مہاجن نے مقابلے کے لیے جیوری کے طور پر خدمات انجام دیں، انہوں نے شرکاء کو ان کے شاعرانہ اظہار، ترسیل اور تھیم کی پابندی کی بنیاد پر جانچا۔