گزشتہ برس مفت تعلیم ،اب کی بار پندرہ،بیس اور تیس روپئے لڑکیوں کو داخلہ فیس میں معاف کئے جائیں گے

0
0

 پیسوں کے بغیر اسکول میں داخلہ نہ ہوا ،مفت تعلیم کے دعوے کھوکھلے :عوام
ناظم علی خان
مینڈھرحکومت کی طرف سے کئے گئے اعلانات کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں کیونکہ گذشتہ سال حکومت نے اسمبلی میں ایک بل پاس کیا تھا کہ لڑکیوں کو بارہویں جماعت تک مفت تعلیم دی جائے گی لیکن بل صرف اسمبلی میں پاس ہو ا اورزمینی سطح پر اس پر کو ئی کا روائی نہیں کی گئی ہے۔مقامی لو گو ں کے مطابق حکومت کا کیا گیا یہ اعلان صرف ایک سال زمینی سطح پر نظر آیا اور اسکولوں کے اندر لڑکیوں کو مفت تعلیم دی گئی جبکہ اس سال تمام سکولوں میں داخلے دوران ہر لڑکی کو پندرہ روپے سے لے کر تیس روپے تک داخلے میں چھوٹ دی جا رہی ہے اور حکومت کی طرف سے کیا گیا اعلان کھوکھلا نظر آ رہا ہے۔اس دوران کئی سکولی طلبات نے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال ہم سے کوئی داخلہ نہیں لیا گیا لیکن اس بار جب ہم اسکول داخلہ لینے کے لئے گئی تو ہم سے متعلقہ اساتذہ فیس مانگنے لگے تو ہم نے بولا کہ گذشتہ سال ہم سے کوئی داخلہ نہیں لیا گیا تو اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ سال گزر گیا اب حکومت کی طرف سے ہمیں نوٹس آ گیا کہ صرف پندرہ بیس اور تیس روپے الگ الگ کلاسز میں ایک بچی کو چھوڑے جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گھر سے پیسے نہیں لائے تھے اس لئے ہمیں خالی ہاتھ واپس جانا پڑا اور پھر گھر سے پیسے لانے کے بعد داخلہ لیا۔بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ حکومت صرف ڈرامے کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اسمبلی کے اندر ایک بل پاس کیا کہ بچیوں کو مفت تعلیم دی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہو سکا اور اس بل کا اثر صرف ایک سال نظر آیا اس سلسلہ میں جب چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جموں کشمیر سیکٹریٹ سے ایک چٹھی آگئی جس کے بعد ہمیں فیس لینا ہماری مجبوری بن گئی ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں جو کہے گی ہمیں وہی کرنا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا