گزراسال خون میں لت پت رہا سال 2017:تشدد آمیز واقعات میں اضافہ ۔78عام شہریوں کی ہلاکتیں،172زخمی

0
0
سی این آئی
سرینگر؍؍فورسز کارروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بڑھتے رجحان کے بیچ اس بات کا انکشاف ہو ا ہے کہ سال 2017میں وادی کشمیر میں جھڑپ کے مقامات پر 78عام شہری کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ تشدد آمیز واقعات میں 172افراد بھی زخمی ہو گئے ۔جموں کشمیر پولیس کے کرائم برنچ ونگ کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وادی کشمیر میں مختلف مقامات پر جھڑپوں کے دوران جنگجوئوں کا بچانے کی کوشش میں فورسز کارروائی میں 78عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق سال 2017کے ماہ اپریل میں مختلف مقامات پر فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے بیچ احتجاجی مظاہروں میں 15عام شہری فورسز کارروائی میں ازجاں ہو گئے جبکہ ساتھ ہی مئی کے مہینے میں بھی اس طرح کی کارورائیوں میں 11شہری لقمہ اجل بن گئے ۔رپورٹ کے مطابق اسی طرح سے ماہ جولائی میں 11جبکہ مارچ اور اگست کے مہینوں میں 8,8ایسے شہریوں کی موت واقع ہوئی جنہوں نے جھڑپوں کے مقامات پر جنگجوئوں کو بچانے کی کوشش کی اور جنگجوئوں مخالف آپریشنوں میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی ۔ کرائم برنچ کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ کے مطابق اس طرح کی کارروائی میں ماہ اکتوبر میں 7، دسمبر میں 4اور ماہ جنوری ، جون ، ستمبر اور نومبر میں تین تین شہری ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی اور ماہ فروری میں دو عام شہری اپنے جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔رپورٹ کے مطابق سال 2017میں پُر تشدد کارورائیوں میں 172شہری بھی زخمی ہوگئے جن میں سے ماہ مارچ میں 21، جولائی میں 47اور ماہ ستمبر میں 48شہری زخمی ہو گئے ۔ اگرسال 2016کی بات کی جائے تو حزب کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں پُر تشدد احتجاجی مظاہروں کی لہر کے بیچ کل مل کر 48عام شہری جھڑپوں کے مقام پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 130کے قریب ایسے تھے جو زخمی ہو گئے ۔اس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2017میں سب سے زیادہ عام شہریوں کے جانوں کا زیاں ہو گیا ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں جھڑپوں کے مقام پر عام شہریوں کے ہلاکت کے بڑھتے واقعات کے بیچ جموں کشمیر پولیس کے سربراہ ایس پی وید نے لوگوں سے بار بار اپیل کی ہے کہ وہ جھڑپ کے دوران جھڑپوں کے مقام کا رخ کرنے سے گریز کریں ۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا