گاندربل کے منی گام میں محکمہ دیہی ترقی لازمی تعمیراتی کام نظر انداز کرکے غیر ضروری کام دے رہا ہے انجام

0
0

ٹائیل لگا کے کوچے پر دوبارہ تعمیراتی کام کرنے پر لوگوں نے کیا حیرت کا اظہار،اے سی ڈی سے تحقیقات کی اپیل
مختار احمد
گاندربل؍؍گاندربل کے سی ڈی بلاک لار کے پنچایت حلقے منی گام اے میں پہلے سے ہی ٹائیل لگا کے ایک کوچے پر دوبارہ کام کرنے پر محکمہ دیہی ترقی کے طریقے کام پر لوگوں نے کئی طرح کے سوال کھڑے ہوئے ہیں اطلاعات کے مطابق گاندربل ضلع کے لار بلاک کے منی گام اے پنچایت حلقے میں کچھ سال قبل غلام احمد راتھر کے مکان سے عبدل رحمان کی زرعی اراضی تک کنکریٹ ٹائیل لگاکر ایک کوچہ تعمیر کیا گیا تاہم کچھ روز قبل اچانک اس ٹائیل دار کوچے پر محکمہ دیہی ترقی کے بلاک لار کی طرف سے دوبارہ تعمیراتی کام کرکے ٹائیلوں پرسمینٹ باجری ڈالی گئی جس پر مقامی لوگوں کی طرف سے کئی سوالات کھڑے کئے گئے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کئی خستہ حال گلی کوچے تعمیر و تجید کے منتظر ہیں تاہم اْن کی طرف کوئی بھی توجہ نہیں دیا جارہا ہے اْس پے المیہ یہ کہ مکمل کاموں پر دوبارہ کام کیا جارہا ہے ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ دیہی علاقے میں کسی بھی تعمیراتی کام کو انجام دینے کے لئے اس کام کو گرام سبھا میں منظور کرانا لازمی ہوتا ہے تاہم ایسا نہیں کیا گیا بلکہ اس کام کو گرام سبھا کی منظوری کے بغیر ہی کیا گیا اس سلسلے میں جب بی ڈی اْو لار امرجیت سنگھ سے رابطہ کیا گیا تو اْنہوں نے کہا کہ اس حوالے سے علاقے میں تعاینات ٹیکنیکل اسسٹنٹ کے مطابق اس کوچے کے متصل ایک ڈرین گزر رہی ہے جس میں بارشوں کے دوران زیادہ پانی آنے کی وجہ سے مزکورہ کوچہ زیر آب آتا ہے جس کی وجہ سے اس کوچے پر کیپکس پی آئی آر بجٹ کے تحت دوبارہ کام کیا گیا تاہم جب اس کام کو گرام سبھا میں بغیر منظور کے انجام دینے کی بات بی ڈی اْو کی نوٹس میں لائی گئی تاہم اْنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔لوگوں نے بتایا کہ محکمہ کچھ کام جن میں روپ بھوانی مندر سے غلام احمد تیلی کے مکان تک کوچے اور فٹ پاتھ کی تعمیر ،کلیان نار پر الطاف احمد کے مکان سے منظور احمد شاہ کے مکان تک حفاظتی باندھ کی تعمیر،محمد مقبول راتھر کے مکان سے گبشاہ تک سڑک کی مرمت،لار کنال سے سرکاری باغ تک کنال کی مرمت اور دیگر کئی کام ہیں جن کو عمل میں لانا کافی ضروری ہے کو نظر انداز کرکے غیر ضروری کام انجام دے رہے ہیں۔ عوامی حلقوں نے اے سی ڈی گاندربل ڈاکٹر بشیر احمدسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات کریں اور حقیقت کو سامنے لاکر مقامی لوگوں کے تشویش کو دور کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا