جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں کے مکینوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام ایک تنظیم ’جموں و کشمیر بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ کانفرنس ‘نے چندروزقبل سرحدی ضلع پونچھ میں اکثر سڑک حادثات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہو رہے ہیں،متواترحادثات میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیںجبکہ دیگر شدید زخمی ہوئے،تنظیم کے چیئرمین ڈاکٹر شہزاد احمد ملک،نے حکومت اور مقامی حکام سے اس سنگین مسئلے کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پونچھ جو کہ ڈسٹرکٹ روڈ سیفٹی کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، مناسب ہدایات جاری کریں،ضلع میں مہلک سڑک حادثات کو کم کرنے کے لیے خطرناک مقامات کی نشاندہی کریں اور سرحدی ضلع میں سڑک حادثات کے متاثرین کو بچانے کے لیے ڈاکٹروں اور ایمبولینسوں سمیت کوئیک ری ایکشن ٹیمیں تعینات کریں،انتظامیہ باقاعدگی سے ڈسٹرکٹ روڈ سیفٹی کمیٹی کے اجلاس بلائیں کیونکہ یہ شہریوں کی زندگیوں سے متعلق بہت سنگین مسئلہ ہے،ضلع ڈوڈہ میں بھی بڑھتے حادثات کے چلتے گذشتہ روز ضلع ترقیاتی کمشنرنے روڈسیفٹی کمیٹی کااجلاس طلب کرکے صورتحال کاجائزہ لیااورضروری ہدایات جاری کیں،انتظامیہ کو سڑک حادثات پرروک لگانے کیلئے پیشگی انتظامات کرنے چاہئے اوربلاناغہ ضلع سطحی پرقائم روڈسیفٹی کمیٹی کااجلاس طلب کرناچاہئے ، حادثت میں کمی کی صورت میں اُٹھائے گئے اقدامات میں مزیدبہتری لائی جانی چاہئے تاکہ غفلت وقوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ہونے والے حادثات کوصفرکی سطح پرلایاجاسکے اورقیمتی جانوں کوبچایاجاسکے، سفرکوسلامت بنایاجائے، سفرکیلئے نکلاہرشہری سلامت اپنی منزل تک پہنچے اورسلامت واپس اپنے گھرپہنچے ایسی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، سڑک حادثات کوروکنے کیلئے سب سے اہم ڈرائیورطبقے کی کونسلنگ ہے۔ڈرائیوروں کواس بات پہ آمادہ کرناچاہئے کہ وہ تیزرفتاری اوراوورلوڈنگ کاکبھی لبھی سہارہ نہیں لیں ،ایسی ان کی ذہنیت تیارکرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ خود اورسواریوں کی سلامتی کی فکرزیادہ کریں اورزیادہ کمانے کی لالچ کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ترک کریں، اس کیلئے ٹریفک حکام کوبھی اپنے رب کورب کہناہوگا، ٹریفک پولیس میں موجود کالی بھیڑیں جب ڈرائیوروں سے وصولی پہ آتی ہے اور باقائدہ ہفتہ وصولی کرتی ہے توڈرائیوربھی پریشان ہوتے ہیں ،ایک طرف مالکان کی کھری کھوٹی تودوسری جانب ٹریفک پولیس کے ناکوں پرجاری ہفتہ وصولی کی فکر،اِسی کشمکش میں اوورلوڈنگ ہوتی ہے، رفتار تیزہوتی ہے اورقیمتی جانوں کازیاں ہوتاہے،اسی لئے ڈرائیوروں پرسے ذہنی دبائوکم کرنے کیلئے ٹریفک پولیس کے اعلیٰ حکام کو اپنے چھوٹے اہلکاروں پرسے دبائوکم کرناہوگا، راشی اہلکاروں وآفیسران کو ٹریفک نظام سے باہرکرناہوگا،ڈرائیورطبقہ کیلئے خصوصی کیمپ منعقدکئے جانے چاہئے جہاں ماہرین ان کی ذہن سازی کریں اوروہ سواری کی اوراپنی سلامتی کواولین ترجیح دیں۔