سی پی آئی (ایم) کا ایک کارکن ہلاک، تین زخمی
یواین آئی
کننور؍؍کیرالہ میں پنور کے نزدیک ملیاتھوڈ میں دیسی ساختہ بم بنانے کے دوران ہونے والے دھماکے میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کا ایک کارکن ہلاک اور تین دیگر شدید طورپر زخمی ہو گئے ہیں۔پولیس نے جمعہ کو کہا کہ دھماکے کے بعد چھاپے کے دوران دو بم اور دھماکہ خیز مواد قبضے میں لے لیا گیا۔ بعد میں بموں کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے شام کو ناکارہ بنا دیا۔
پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت شیرین کے طور پر ہوئی ہے، جو پتھور کا رہنے والا ہے، اس کے چہرے اور سینے پر چوٹیں آئی تھیں اور اس کا کوزی کوڈ کے ایک نجی اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔
دھماکے میں ونیش نامی شخص کی دونوں ہتھیلیاں جسم سے الگ ہو گئیں۔ وہ کوزی کوڈ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج ہے، جہاں اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔اس واقعے میں دو اور زخمیوں، اسونت اور ونود کو بالترتیب تھلاسیری اور پریارام کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ جمعرات کی نصف شب تقریباً ایک بجے پیش آیا، جب وہ ملیاتھوڈ میں ایک مکان کی چھت پر بم بنا رہے تھے۔مقامی لوگوں سے واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور تمام زخمیوں کو تھلاسیری کے کوآپریٹیو اسپتال میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد کننور کے چالا کے نزدیک ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں ان کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں کوزی کوڈ کے ایک پرائیویٹ اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پنور کے علاقائی انسپکٹر پریم سدن کی قیادت میں ٹیم نے آس پاس کے علاقوں میں چھاپہ مارا اور جائے وقوع کی چھان بین کی۔ پولیس کمشنر آر اجیت کمار کی ٹیم نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک کیس درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں نے الزام لگایا ہے کہ سی پی آئی (ایم) جان بوجھ کر ضلع میں امن کو خراب کرکے کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سی پی آئی (ایم) نے یہاں ایک پریس ریلیز میں کہا کہ پنور علاقہ سکریٹری کے کنھبدھولا نے اسے ایک افسوس ناک واقعہ قرار دیا، حالانکہ زخمی نوجوانوں کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ دونوں مجرم ہیں، اور دونوں پر سی پی آئی (ایم) کے کارکنوں کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔ اس واقعہ کے بعد پارٹی نے انہیں نکال دیا تھا۔کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے صدر اور کنور کے سبکدوش ہونے والے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ کے سدھاکرن نے دھماکے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔