سیّدانیس الحق
پونچھ
سرکار کی طرف سے محکمہ سماجی بہبود کے ذریعے بزرگوں ، بیوائوں اور جسمانی طور پر ناخیر حضرات کو ماہانہ دی جانے والی پنشن سے کئی ضرورت مندوں کا گزارا ہوتا تھا ۔ بزرگ اور جسمانی طور پر ناخیز حضرات اس سرکاری امداد سے زیادہ نہیں چلو کم از کم اپنے دوائیوں کے اخراجات تو پورے کر لیتے تھے۔ اس میں کوئی شک نہیں آج کے اس مہنگائی کے زمانے میں 1000کی رقم کوئی اتنی بڑی نہیں لیکن ہر ماہ پنشن کی شکل میں یا چند مہینوں کے بعد ہی سہی اکھٹا یہ سرکاری تحفہ جسے پنشن کا نام دیا جاتا ہے ضرورت مندوں کیلئے یقینا ایک بڑی راحت تھی۔ لیکن بد نصیبی سے گزشتہ چند مہینوں سے محکمہ سماجی بہبود کے ذریعے دی جانے والی یہ پنشن بند ہے ۔واضح رہے برسوں سے، جموں و کشمیر کے سماجی بہبود کے محکمے کی جانب سے ان لوگوں کو انٹیگریٹڈ سوشل سیکیورٹی اسکیم کے تحت مالی امداد کے نام پر 1000 روپے فراہم کیے جا رہے تھے لیکن گزشتہ تقریباً چھ ماہ سے، یہ لوگ سرکاری ہدایات پر سوگام پورٹل پر تازہ درخواست دینے کے باوجود بھی پنشن کے بغیر ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے سال ستمبر میں حکومت نے کچھ نئے اصول بنائے تھے اور تمام استفادہ کنندگان سے کہا تھا کہ وہ اس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے SUGAM نامی پورٹل پر تازہ دخواست دیں۔ جبکہ اس مسئلہ پر استفادہ کنندگان سمیت بہت سے لوگوں نے حکومتی ہدایت پر اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا تھا کیونکہ انہیں اس سلسلہ میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ رجسٹر کرنے کیلئے مطلوبہ دستاویزات جیسے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، عمر کا سرٹیفکیٹ، آدھار اور معذوری کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ایک سرکاری دفتر سے دوسرے دفتر جانے پر مجبور
ونا پڑا۔ جوان کیلئے کسی مصیبت سے کم نہ تھا ۔
حالانکہ اس ہدایت پر سماج کے ہر طبقے کی طرف سے شدید تنقید کے بعد، محکمہ سماجی بہبود نے اس سال اپریل کے مہینے میں کچھ مستفیدین جن کے بینک کھاتوں کو آدھار کے ساتھ سیڈ کیا گیا تھا،کے حق میں پچھلے تین ماہ کی پنشن جاری کی تھی۔لیکن تب سے تمام قسم کے مستفیدین، یہاں تک کہ جنہوں نے سوگم پورٹل پر تازہ درخواست دی ہے وہ بھی بغیر پنشن کے ہیں۔ جس کو لیکر مستفیدین کا فی پریشان ہیں اور مسلسل سرکار سے گوہار لگا رہے ہیں کہ پنشن کب ملے گی ؟اسی سلسلہ میں محترمہ سکینہ بی جو گائوں کھنیتر کی رہنے والی ہیں، بیوا اور بزرگ بھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کاغذات جمع کروا دئے ہیں لیکن پنشن ابھی تک نہیں ملی ہے ۔ اس وجہ سے سکینہ بی کافی رنجیدہ بھی ہیں کہ عرصہ دراز سے انہیں پنشن نہیں مل رہی ہے ۔ وہیں اس سلسلہ میں ان کے بیٹے ، محمد حنیف مزدوری کرکے گھر کا خرچ چلاتے ہیں اور گھر کی آمدنی کا سارا دارو مدار ان پر ہی منحصر ہے ،وہ کہتے ہیں کہ کاغذات جمع کر دئے ہیں مگر پچھلے پانچ، چھ مہینے سے پنشن نہیں مل رہی ہے ۔ اس سلسلہ مقامی صحافی ریاض ملک ،جو ایک سماجی کارکن بھی ہیںکہتے ہیں کہ میری اس سلسلہ میں محکمہ کے ذمہ دران سے بھی بات ہوئی ہے ان کا کہنا کہ کے پیسہ آرہا ہے اور ایک دو ہفتے میں ان حضرات کو پنشن جاری کی جائے گی ۔جن کے کاغذات آن لائن ہو چکے ہیں اور جن کی تصدیق ہو چکی ہے ان کی پنشن شروع ہو جائے گی ۔ اب ایسے میں بہت سارے سوال پیدا ہوتے ہیں کیونکہ کئی بزرگ اور ضرورت مند حضرات ایسے ہیں کہ جن کے کاٖغذات تا ہنوز جمع نہیں ہو سکے ہیںاور نہ ہی آن لائن ہوئے ہیں۔ جبکہ وہ اس زمرے میں آتے ہیں ، کیو نکہ ٹیکنکل اور ڈیجٹیل زمانے سے کوسوں دور لوگوں کو یقینا اپنے کاغذات جمع کروانے میں مسائل درپیش ہیں۔ اسی سلسلہ میں محمد حنیف نے بتایا کہ کاغذ کس کمپیوٹر کی دوکان سے جمع کروائے تھے ا نہیں یاد نہیں ہے ۔ اب اس سے یہ صاف ہے کہ ان لوگوں کے اپنے کاغذات آن لائن کروانے میں دقتیں ہیں اور کئی حضرات کے کاغذات آن لائن ہی نہیں ہوئے جبکہ ان کو پہلے پنش مل رہی تھی ۔
اس سلسلے میںجب ہم نے تحصیل سوشل ویلفیئر محمد اعظم راتھر سے جانے کو کوشش کی تو انہوں نے بتایا کہ اس عمل کو آسان بنانے کیلئے ہم نے اپنی تحصیل میں پنچائت سطح پر کیمپ کروا کر رجسٹریشن کی ہے اور میری تحصیل کا 80فیصد کا عمل مکمل ہو چکا ہے ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جن لوگوں کے فنگر پرنٹس نہیں آرہے ہیں ان کے کاغذات ابھی آن لائین نہیںہوئے ہیں۔ ان کے لئے محکمہ کی ابھی گوئی گائیڈ لائینس نہیں ہے کہ ان کا کیا کرنا ہے؟ جبکہ اعظم راتھر جو کہ ضلع پونچھ کے تحت تحصیل منڈی میں تعینات ہیں تو ان کے مطابق، انہوں نے اپنے بلاک میں یہ کیمپ کروائے مگر کئی ایسے علاقے ہیں جن میں یہ کیمپ نہیں لگ سکے تو اسلئے ان لوگوں کیلئے کاغذات جمع کروانے کا یہ عمل جوں کا توں رہ گیا ہے ۔ وہیں اس سلسلہ میں فرید ملک جو پونچھ کے منڈی کے رہنے والے ہیں خود بھی جسمانی طور پر کمزور ہیں اور معذوروں کے مسائل کو وقتا فواقتاًاُجاگر کرتے رہتے ہیں انہوں نے بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں کئی اعلیٰ حکام سے بھی مل چکے ہیں ۔پونچھ ضلع کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کچھ مخصوص جگہوں پر کیمپ منعقدہوئے ہیں مگرباقی اضلاع میں معدزوروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔وہیں اگر محکمہ کی ہی مانے تو ان کے مطابق چند دنوں میں ان مستفیدین کی پنشن شروع ہو جائے گی، جن کے کاغذات آن لائن ہوئے ہیںاورتصدیق ہو چکی ہے۔ مگر ان کا کیا ہوگا جن کے کاغذات کسی بھی وجہ سے آن لائین نہیں ہو سکے یا تصدیق ہی نہیں ہو پائی ہے؟ جبکہ ان کو پہلے ماہانہ پنشن ملتی تھی۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ محکمہ کو چاہئے کہ ایک بار پھر نظر ثانی فرمائے اور جو لوگ رہ گئے ہیں یا جن کے کاغذات ابھی آن لائن ہی نہیں ہوسکے، انہیں مزید سہولت فراہم کریں۔اس کے لئے پنچائت سطح پر مزید کیمپ منعقدکر وا کر ایسے لوگوں کے کاغذات آن لائین کئے جائیں تا کہ ان کی پنشن بھی شروع ہو جائے ۔ کیونکہ سوال یہی ہے کہ آخراس میں ان کی کیا خطا ہے کہ انہیںپنشن نہیں ملتی ہے؟ (چرخہ فیچرس)