کیاآپ نے کبھی گاندھی کو سائیکل چلاتے دیکھا ہے ؟

0
0

اطلاعات و نشریات کی وزارت نے مہاتما گاندھی کے 150وہ جینتي سال میں گاندھی جی پر ایک ‘کافی ٹیبل بک’ شائع کی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کیا آپ نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو سائیکل چلاتے ہوئے کبھی دیکھا ہے ؟ شاید نہیں دیکھا ہوگا۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت نے مہاتما گاندھی کے 150وہ جینتي سال میں گاندھی جی پر ایک ‘کافی ٹیبل بک’ شائع کیا ہے جن میں ایسے متعدد نایاب اور تاریخی تصویریں ہیں جو کسی کتاب میں نہیں ملے گی۔ اسی کتاب میں ایک تصویر میں بابائے قوم سائیکل چلاتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ تصاویر گاندھی جی کی زندگی کے سفر کو اس طرح ظاہر کرتا ہے جو اب تک آپ نے کتابوں میں نہیں پڑھا یا کہیں دیکھا بھی ہوگا۔ اس کتاب میں 550 بلیک اینڈ وائٹ تصاویر شامل ہیں جن میں گاندھی جی کے والد ‘کرم چند اتم چند گاندھی’ اور ماں ‘پتلی بائی’ کی بھی تصاویر ہے ۔ گاندھی جی کے والد راج کوٹ میں دیوان تھے ۔ اسی کتاب میں ایک تصویر میں اس کافی ٹیبل بک میں گاندھی جی کے اس گھر اور کمرے کی بھی تصویر بھی ہے جہاں ان کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ راج کوٹ کے اس پرائمری ا سکول کے علاوہ الفریڈ ہائی اسکول کی بھی تصاویر ہے جہاں گاندھی جی نے تعلیم حاصل کی۔ اس کے علاوہ اس میں بھاؤنگر میں واقع شامَل داس کالج کی بھی تصویر ہے ۔ گاندھی جی کی پہلی تصویر تب کھینچی گئی جب وہ سات سال کے تھے ۔ وہ تصویر بھی اس کتاب میں ہے ۔سال 1886 میں ان کے بھائی لکشمن داس کے ساتھ بھی ایک نایاب تصویر بھی اس کتاب میں ہے تب گاندھی جی کی عمر 17 سال تھی۔ اس سے پہلے 14 سال کی عمر میں اپنے ایک اسکول کے دوست کے ساتھ بھی ان کی تصویر ہے جو عام طور پر کسی کتاب میں نہیں ملتی۔ جنوبی افریقہ جانے پر 1900 میں ان کی وہاں کی پہلی تصویر بھی اس کتاب میں ہے ۔ وہاں گاندھی جی کی ایک انگریز خاتون پرائیویٹ سکریٹری تھی۔ اس کا نام‘ مس سلیسن ’تھا۔ اس کے ساتھ ایک اور نایاب تصویر بھی اس کتاب میں ہے ۔ اس کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ 1912 میں گوپال کرشن گوکھلے بھی جنوبی افریقہ گئے تھے اور گاندھی سے ملے تھے ۔ گوکھلے کے شاندار استقبال کی بھی تصویر اس کتاب میں شامل ہے جس کے بارے میں لوگوں کو معلوم نہیں تھا۔ کستوربا کے ساتھ پہلی تصویر 1912 کی ملتی ہے جو افریقہ میں کھینچی گئی تھی۔ دین بندھوسی ایف اینڈریوز کے ساتھ جنوبی افریقہ میں گاندھی کی ایک نایاب تصویر بھی اس کتاب میں دیکھی جا سکتی ہے ۔ گاندھی جی نے پہلی بار ٹوپی کب پہنی جس سے ‘گاندھی ٹوپی’ مشہور ہو گئی وہ یادگار تصویر بھی اس کتاب کی زینت میں اضافہ کرتی ہے ۔ جنوبی افریقہ میں ٹالسٹائے فارم کی بھی تصاویر ہے جو انتہائی نایاب ہے ۔ ٹالسٹائے کی بیٹی نے اپنے باپ کا خاکہ(اسکیچ) گاندھی جی کو دیا تھا وہ خاکہ بھی اس کتاب میں شامل ہے ۔1915 میں ہندوستان واپس لوٹنے کے بعد گاندھی جی کراچی گئے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس کی بھی تصویر اس کتاب میں موجود ہے ۔ اس میں لندن میں ایک بکری کے ساتھ بھی ان کی تصویر ہے ۔ ایک تصویر میں کستوربا ،گاندھی جی کے پاؤں دھوتی ہوئی دکھائی گئی ہے جو نایاب تصویر ہے ۔ چارلی چیپلن، روما رولاں، ٹیگور، مدن موہن مالویہ، سروجنی نائیڈو، راجندر پرساد، مولانا آزاد، جواہر لال نہرو، سردار پٹیل،محمد علی جناح، سبھاش چندر بوس،سرحدی گاندھی (خان عبدالغفار خاں)، ٹھکر باپا، جے پرکاش نارائن، کرپلانی کے علاوہ جمنالال بجاج اور ان کی والدہ کے ساتھ بھی کئی نایاب تصاویر ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا