ککاپو(الو طوطا)

0
0
طہ نسیم ۔دہلی
نیوزی لینڈ اپنے عجیب وغریب جانوروں اور پرندوں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔یہاں کی وائلڈ لائف ماہرین حیاتیات کے لئے دلچسپی کا باعث رہی ہے۔
یہاں کے پرندوں کی ایک خاص بات ہے کہ ان میں اکثر اڑ نہیں سکتے۔آپ نے کیوی کا نام تو سنا ہوگا۔جو نیوزیلینڈ کا قومی پرندہ ہے۔
آسی قسم کا ایک عجیب وغریب پرندہ ککاپو ہے۔یہ اڑ نہ سکنے والا پرندہ ہے اور یہ دیگر طوطو ں کے مقابلے طوطے کی ایسی نسل ہے جو زمین پر رہتی ہے اور زمین میں بل بناکر انڈے دیتی ہے۔ہے نا عجیب بات۔
ککاپو ایسا طوطا ہے جس کی شکل الو جیسی ہوتی ہے۔اسکا رنگ پیلا اور ہرا ہوتا ہے۔لمبائیدو فٹ اور وزن 4سے 6 کلو۔
یہ پرندہ دن بھر گھونسلے یاجھاڑیوں میں چھپا رہتا ہے اور رات کو نکلتا ہے۔اس کی غذا پودوں اور جھاڑیوں کا رس ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ایک رسدار جنگلی سبزی ریزن ہوتی ہے۔یہ اسے اپنی مضبوط چونچ سے کھود کر نکالتاہے۔یہ ایک ڈیدھا سادہ اور دوستانہ مزاج کا پرندہ ہے۔نر مادہ الگ الگ رہتے ہیں۔ملن کو موسم میں مر ایک عجیب سی آواز نکال کر مادہ کو بلاتا ہے۔دونوں مل کر زمین میں بل بناتے ہیں اور مادہ اس میں دو سے تین انڈے دیتی ہے۔
1950 میں ککاپو کو ندارد ہو جائے والے جنداروں میں شامل کر لیا گیا تھا۔کیونکہ یورپ کے لوگوں کے ساتھ نیوزیلینڈ میں بڑی تعداد میں بلیاں اور چوہے آئے تھے ۔انہوں نے بڑی تعداد میں آن کے گھونسلوں میں گِھس کر آن کے انڈے بچوں کو کھا لیا۔
1963 میں کچھ طوطیے ملے اور انہیں کسی محفوظ مقام پر رکھ کر انکی تعداد بڑھایئ کئی۔1977 تک ان کی تعداد بڑھ کر 100 ہو گئی۔حکومت نیوزیلینڈ انہیں ایسے علاقوں میں پال رہی ہی جہاں چوہے بلیاں نہیں ہیں۔انہیں بچا نے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
اس کے باوجود ککاپو جیسے خوب صورت پرندے کا شمار خطرے میں پڑے جانوروں کی فہرست میں ہوتا ہے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا