لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے کیموہ میں اتوار کے روز جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے ایک مسلح تصادم میں لشکر طبیہ کے ڈویژنل کمانڈر سمیت دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ۔ تاہم تیسرے جنگجو نے خودسپردگی اختیار کی۔ مسلح تصادم کے مقام پر مقامی لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ شدید جھرپیں ہوئیں جن میں ایک نوجوان ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوئے۔ مہلوک نوجوان کی شناخت گاسی پورہ کے رہنے والے یاور احمد کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’کولگام مسلح تصادم میں دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ۔ تیسرے جنگجو نے ہتھیاروں کے ساتھ پولیس اور سیکورٹی فورسز کے سامنے خودسپردگی اختیار کی‘۔ انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ’مارے گئے دو جنگجوؤں میں سے ایک کی شناخت لشکر طیبہ کے ڈویژنل کمانڈر شکور ڈار کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ دوسرا مبینہ طور پر غیرملکی ہے‘۔ خودسپردگی اختیار کرنے والے جنگجو کی شناخت شاکر احمد کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ اس نے مبینہ طور پر کچھ ماہ قبل ہی لشکر طیبہ کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے چڈر کیموہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج ، جموں وکشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور سی آر پی ایف نے اتوارکو مذکورہ گاؤں میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا ’سرچ آپریشن کے دوران گاؤں میں موجود جنگجوؤں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔ سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم شروع ہوا ‘۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم میں دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا جن میں سے ایک کی شناخت شکور احمد ڈار کی حیثیت کی گئی ہے۔ شکور اے پلس پلس زمرے کا جنگجو تھا۔ انہوں نے بتایا ’گاؤں میں موجود تیسرے جنگجو نے سیکورٹی فورسز کے سامنے خودسپردگی اختیار کی۔ علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری ہے‘۔ ایک رپورٹ کے مطابق مسلح تصادم کے مقام پر مقامی لوگوں کی سیکورٹی فورسزکے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ ان میں ایک نوجوان ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوئے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں احتیاطی طور پر موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی گئی ہیں۔