’کشمیرمیںعدم استحکام کی کوششوں کو ناکام بناناہے‘

0
0

فوج سرحد پر جوابی کاروائی کے علاوہ وادی میں انسداد دہشت گردی مہم بھی جاری رکھے گی
یواین آئی

نئی دہلیلائن آف کنٹرول پر پاکستان کی بلا وجہ فائرنگ کا منھ توڑ جواب دیتے ہوئے فوج وادی میں عدم استحکام کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے انسداد دہشت گردی جیسے مہموں کو بدستور جاری رکھے گی ۔ فوج کے اعلی کمانڈروں نے یہاں پانچ روز سے جاری اعلی سطحی کانفرنس میں کہا کہ بدلتے ہوئے حالات اور ضرورتوں کے پیش نظرنئے طریقے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ۔ جس میں فوج کی انتظامی تیاریوں کے ساتھ ساتھ سبھی علاقوں میں صلاحیت بڑھانے اور دیسی طریقے سے فوج کی جدید کاری پر غور و فکر کیا جا رہا ہے ۔ فوج کے چیف ڈائرکٹر جنرل اے کے شرما نے آج اخبار والوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ 16 سے 21 اپریل تک کی اس کانفرنس میں پہلے چار دنوں میں خاص طور سے کمان کی سطح کے معاملات زیر بحث آئے ۔ پانچویں دن عوامی وسائل کا انتظام اور آخری یعنی کل فوجی مہمات پر سنجیدگی سے غور و فکر کیا جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر پچھلے کچھ دنوں میں ہونے والے واقعات کو دھیان میں رکھتے ہوئے وہاں کی موجودہ حالت ، جنگ بندی کی خلاف ورزی میں اضافہ اور اس کا پوری طرح جواب دینے پرفوجی کمانڈروں کی طرف سے بحث کی گئی ۔ فوج اشتعال دلانے والی کاروائیوں پر زیادہ سختی سے جواب دینا جاری رکھے گی ۔ ساتھ ہی لائن آف کنٹرول پر فوجی دبدبہ بھی برقرار رکھا جائے گا ۔ لیفٹننٹ جنرل شرما نے کہا کہ اعلی کمانڈروں نے وادی کی موجودہ حالت پر بھی تفصیلی گفتگو کی ۔ کانفرنس میں جموں و کشمیر میں تعینات مسلح افواج کی کاروائیوں میں رخنہ ڈالنے والے واقعات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ فوج علاقے میں امن بحالی کے لئے انسداددہشت گردی مخالف مہم کو اولیت کی بنیا د پر جاری رکھے گی ۔ ساتھ ہی اس بات پر بھی دھیان رکھا جائے گا کہ ان مہموں میں مقامی شہریوں کو کسی طرح کا نقصان اور پریشانی نہ ہو ۔ قومی دھارا سے بھٹکے ہوئے مقامی نو جوانوں کو اجتماعی کوششوں کے ذریعے معاشرے سے جوڑنے ، تشدد اور بندوق کے ذریعے من مانی سے روکنے کے طریقہ کار پر بھی سنجیدگی سے غور و فکر کیا جائے گا ۔لیفٹننٹ جنرل شرما نے کہا کہ ان کی اعلی کمانڈروں کے ساتھ شمالی سرحد پر اور اس کے آس پاس کے علاقے کی موجودہ صورت حال پربھی بات چیت ہوئی اور یہ طے کیا گیا کہ وہاں فوج کی صلاحیت بڑھانے کے لئے سرحدی علاقوں میں بنیادی ترقی پر زور دیا جائے گا اور ایک ساتھ کئی قدم اٹھائے جائیں گے ۔ سائبر سیکوریٹی کو پختہ بنانے کے لئے اور فوجی اداروں اور بیس کیمپوں میں حفاظت کے عمل کو چاق و چوبند بنانے کے طریقے پر بھی اچھی طرح بحث کی گئی ۔ڈوکلام علاقہ میں چین سے متصل سرحد پر ڈھائی ماہ تک چلنے والے تنازعے کے پیش نظر شمالی علاقہ میں اب فوج کی تعیناتی کی جانب کافی دھیان دیا جارہا ہے ۔ واقعات کے پیش نظر وہاں فوج کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور جوانوں کو ضروری ساز و سامان بھی مہیا کرا یا جا رہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ کانفرنس میں عصری ضرورتوں کو دھیان میں رکھ کر فوج میں جدید کاری اور صلاحیت کے اضافے کے لئے دستیاب بجٹ اور دیگر ذرائع کا زیادہ سے زیادہ استعمال پر غور کیا گیا ۔ فوج کی جدید کاری میں دیسی طریقہ پر زور دئے جانے سے جڑے معاملے پر بھی تفصیل سے بات چیت ہوئی ۔ فوج کے مختلف معاملے پر غور کرنے کے لئے قائم کی گئی شیکتکر سمیتی کی سفارشوں ، ان کے وقت پر عمل درآوری اور اس سے جڑے چیلنجوں پر بھی گفتگو ہو ئی ۔لیفٹیننٹ جنرل شرما نے کہا کہ کانفرنس کے پہلے دن ریاستی وزیر دفاع ڈاکٹر سبھاش بھامبرے نے کمانڈروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوج کو لگاتار بدلتے ہوئے حالات اور چیلنجوں کے مد نظر مستعد رہنے کی ضرورت ہے ۔ حکومت فوج کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے اپنے عہد کی پابند ہے ۔ فوج کے چیف جنرل بپن راوت نے کمانڈروں سے فوجی مہارت اور صلاحیت برقرار رکھنے اور اسے اور بہتر بنانے کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کرنے پرزور دیا ۔فوجی کمانڈر نے دولت مشترکہ کھیلوں میں میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کی بھی تعریف کی اور انھیں مبارکباد دی ۔ جنوبی کمان کو فوجی اسپورٹس چیمپئن شپ کا فاتح بننے پر بھی مبارک باد دی گئی ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا