کسی بھی علاقہ کی ترقی سب کی ترقی ہوتی ہے کوٹرنکہ میں ایڈیشنل ڈی سی کونہ ہٹایا جائے :ایڈوکیٹ لیاقت چودھری نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ سب کے ساتھ انصاف کیا :شفاعت خان

0
0

عمرارشدملک
راجورینیشنل کانفرنس کی ضلع اکائی اور سینئر لیڈران نے ایک پریس کانفرنس میں مختلف مسائل پر بات چیت کی ۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر ایڈوکیٹ لیاقت چودھری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کوٹرنکہ ایڈیشنل ڈی سی کو تمام اختیارت دئے جائیں تاکہ عوام کے کام ہوسکےں اور گزشتہ روز حکومت کی طرف سے ایک بیان آیا جس کے تحت کوٹرنکہ ایڈیشنل ڈی سی 15دن کوٹرنکہ اور 15دن کالاکوٹ میں کام کریںگے جو قابل افسوس ہے کیونکہ ایک آفیسر دو علاقوں میں کیسے کام کرےگا اور اگر حکومت کالاکوٹ میں ایڈیشل ڈی سی تعینات کرنا چاہتی ہے تو ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن کوٹرنکہ اور کالاکوٹ میں الگ الگ ایڈیشنل ڈی سی ہونا چاہیے ۔ ایڈوکیٹ لیاقت نے کہا کہ درہال ایک پچھڑا علاقہ ہے لہذا یہاں ایس ڈی ایم کی تعیناتی کا عمل شروع کیا جائے اور ساتھ میں ڈگری کالج کی منظور ی بھی دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقہ کی ترقی سب کی ترقی ہوتی ہے لیکن موجودہ حکومت کی پالیسیوں نے عوام کو احتجاج کرنے پر مجبور کردیا ہے اور نوشہرہ ،سندر بنی اور کالاکوٹ میں مسلسل بند اور مظاہرے جاری ہےں لیکن حکومتی سطح پر خاموشی برقرار اور اب تو عوام مجبور ہوکر پاکستان کے حق میں نعرہ بازی بھی کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا پی ڈی پی مخلوط حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے کیونکہ عوامی مشکلات کو دور کرنے کے بجائے مزید مسائل کو پیدا کیا جارہا ہے جس وجہ سے اب عوام نے احتجاج شروع کردیا ۔ وہیں اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر شفاعت خان نے بتایا کہ ریاست میں موجودہ حالات اس بات کا ثبوت ہےں کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت ناکام ہوچکی ہے اور ہر علاقے میں مسائل جنم لے رہے ہیں لیکن کسی بھی جگہ مشکلات کا ازالہ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی علاقے کی ترقی کے خلاف نہیں ہے لیکن ترقی کے نام پر عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے اور کوٹرنکہ کی عوام کو بھی سیاست کا شکار بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب کو جائز حقوق دئے جائےں اور منجاکوٹ جو سرحدی علاقہ ہے لیکن موجودہ حکومت نے اس علاقہ کو نظر انداز کر رکھا ہے یہاں کے لوگ ڈگری کالج کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن افسوس کہ حکومت کے پاس وقت ہی نہیں ہے کہ وہ منجاکوٹ کے مسائل کا ازالہ کرے اور ایس ڈی ایم پوسٹ کی مانگ بھی کی جارہی ہے جبکہ ہر علاقہ میں ایس ڈی ایم تعینات کئے گے لیکن درہال اور منجاکوٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف بھاجپا اور پی ڈی پی ورکروں کو کام دئے جارہے ہیں اور عام لوگوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے جبکہ نیشنل کانفرنس کے دورِ اقدار میں سب کو ایک نظر سے دیکھا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں فرقہ پرستی جنم لے رہی ہے ایک بلاتکاری کو بچانے کے لئے کابینہ کے دو وزیر مظاہرین سے خطاب کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ۔وہیں مختلف مسائل پر بات چیت کی گئی جبکہ اس موقع پر سردار نرمل سنگھ ،ایڈوکیٹ ذکی ، ایڈوکیٹ بلال میر ، ایڈوکیٹ نسیم ، ایڈوکیٹ قادرخان اور دیگر بھی خاص طور پر موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا