کانگریس نے کبھی بھی کسانوں کو ترجیح نہیں بنایا؛اورکانگریس لیڈروں کا کھیتی اور زراعت سے کوئی لینا دینا نہیں
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کو راجیہ سبھا میں کہا کہ کسانوں کی ڈیجیٹل شناخت (شناخت) تیار کی جا رہی ہے اور اسے ان کی کھیتی کی زمینوں سے جوڑ دیا جائے گا۔ایوان میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے کام کاج پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر چوہان نے کہا کہ مودی حکومت کی ترجیح کسانوں کا احترام اور بہبود ہے اور وہ اس کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمان یوجنا کے ذریعے کسانوں کو زیادہ سود سے آزادی ملی ہے اور ان کی وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے کسان بااختیار ہوا ہے اور اسے زرعی ان پٹ کے لیے وقت پر پیسے ملنا شروع ہو گئے ہیں۔
وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت کسانوں کے لیے ڈیجیٹل آئی ڈی بنانے کی طرف بڑھ رہی ہے تاکہ دھوکہ دہی اور زرعی اراضی کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔ اس آئی ڈی کو کسانوں کی زمینوں سے منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زمین کی فراڈ کو روکا جا سکے گا اور ریونیو حکام کی من مانی کو بھی روکا جائے گا۔ اس آئی ڈی کی مدد سے حقیقی کسان تباہی یا فصل کے نقصان کی صورت میں مدد حاصل کر سکے گا۔مسٹر چوہان نے کہا کہ فصل کی بوائی اور نقصان کا ریکارڈ سیٹلائٹ سسٹم کے ذریعے ہو گا اور کھیت میں نقصان کی صورت میں اصل کسان کو براہ راست مدد فراہم کی جا سکتی ہے۔
وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ایک جامع انداز اپنا رہی ہے۔ اس کے لیے کیمیائی کھادوں کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش میں حکومت نے نیچرل کاشتکاری کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ قدرتی کھیتی کے لیے ایک کروڑ کسانوں کو تربیت دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ابتدائی طور پر 7.5 لاکھ ہیکٹر اراضی پر قدرتی کھیتی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا زور زرعی برآمدات پر ہے اور چاول، مصالحہ جات، چینی اور مونگ پھلی کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت نے موسم دوست فصلیں پیدا کرنے کی اسکیم شروع کی ہے۔ اس کے تحت نئی اقسام تیار کی جا رہی ہیں۔ یہ موسمیاتی تبدیلی کی صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
مسٹر چوہان نے کہا کہ کانگریس نے کبھی بھی کسانوں کو ترجیح نہیں بنایا۔ کانگریس کے دور حکومت میں کسانوں پر گولیاں چلائی گئیں۔ پنڈت جواہر لال نہرو اور محترمہ اندرا گاندھی کی یوم آزادی کی مختلف تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان ان کی سوچ میں نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈروں کا کھیتی اور زراعت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے ہریانہ کے سونی پت میں ایک کانگریس لیڈر کا کسانوں سے ملاقات اور کھیتوں میں کام کرنے کا ویڈیو بھی ٹیبل پر رکھا۔