کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے دعوے صرف جملا ہیں: ڈاکٹر پریتی بھگت

0
0

کہا آمدنی میں اضافہ تو دور کسانوں کیلئے فصل کی لاگت بھی پوری کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے
لازوال ڈیسک
جموں//سماجی کارکن ڈاکٹر پریتی بھگت نے کہا ہے کہ حکومت نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن زمینی حقیقت کو دیکھیں تو آمدنی میں اضافہ تو دور کی بات، کسانوں کے لیے فصل کی لاگت بھی پوری کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ مہنگائی اور حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے کسان خسارے کا شکار ہیں۔ مزدوری ہو یا ڈیزل کا خرچہ ہو یا کھاد اور بیج کھیتوں میں لگانے کا سب کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ روزمرہ کی اشیاء مہنگی ہونے کی وجہ سے بھی کسانوں کو دوہرا دھچکا برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، ڈی اے پی کی قیمتیں دوگنی ہو گئی ہیں، اجرت میں اضافہ ہوا ہے، ڈیزل، کیڑے مار ادویات اور بیجوں کی قیمتیں بھی تقریباً دوگنی ہو گئی ہیں۔
وہیںکسانوں سے فصل کی قیمت بھی وصول نہیں ہوتی، وہ مایوس ہو جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ جموں و کشمیر کے کسانوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔ کسانوں کے لیے گندم کی فصل لگانے پر تقریباً 2500 سے 2700 روپے فی کنال لاگت آتی ہے لیکن اب مارکیٹ میں گندم 2200 سے 2300 روپے فی کنال کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ دھان کی فصل کی قیمت 4000-4500 روپے فی کنال ہے لیکن فصل مارکیٹ میں تقریباً 3400 روپے فی کنال کے حساب سے فروخت ہوتی ہے۔ کسانوں کو کاشتکاری میں نقصان کا سامنا ہے۔ یہاں تک کہ جب موسم یا آگ کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچتا ہے، کسانوں کو مناسب معاوضہ نہیں ملتا۔ ایس ایچ نے کہا کہ حکومت کسانوں کی حالت بہتر بنانے میں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ کسانوں کی تحریک کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت زرعی اشیاء کی قیمتیں کم کرے تاکہ کسانوں کو کچھ ریلیف مل سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا