علاقے میں دیگر کی تلاش جاری، ایک لڑکے کی ہلاکت کے بعد یہ اقدام اُٹھایاگیا
سرینگر؍؍کرگل جنگ میں استعمال شدہ مورٹار کے ان گولوں کو فوج اور پولیس نے ناکام بنانے کا کام شروع کیا ہے جو اُس وقت پھٹنے سے رہ گئے تھے ۔ ایک گولہ پھٹنے کی وجہ سے تیرہ سالہ لڑکے کی موت کے بعد سے انتظامیہ اور پولیس نے فوج کے تعاون سے اس طرح کا اقدام اُٹھایا جس دوران اب تک گیارہ گولوںکو ناکارہ بنایا گیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق لداخ کے کرگل ضلع کے انگت گاؤں میں فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے 11 گولوں کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ کرباتھنگ کے علاقے میں صفائی مہم کے دوران فاریور ان آپریشنز ڈویڑن کے سیپرز کی قیادت میں ایک یونٹ نے اس خول کا پتہ لگایا۔ ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ یہ آپریشن کرگل کے تحصیلدار اور پشکم کے سرپنچ کے ساتھ قریبی تال میل میں کیا گیا۔بم ڈسپوزل سکواڈ نے بغیر پھٹنے والے شیل کو بحفاظت ناکارہ بنا دیا۔ اپریل کے شروع میں، فار ایور ان آپریشنز ڈویڑن کے سیپرز نے بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک 13 سالہ لڑکے کی موت کے بعد نئے آسٹرو ٹرف گراؤنڈ کے قریب سے ملنے والے سات دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنا دیا۔واقعے میں مزید دو لڑکے زخمی ہوئے۔ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) بی ڈی مشرا نے تب لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ گولے جو کرگل کے دیہاتیوں کے لیے خطرہ تھے آہستہ آہستہ ہٹا دیے جائیں گے۔ ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب عوام نے کربتھانگ اور دیگر علاقوں میں فوج کی فائرنگ کی حدود میں اور 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بڑی تعداد میں نہ پھٹنے والے گولے پائے۔سری نگر میں سی آر پی ایف کانسٹیبل کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ہفتے کے روز سری نگر کے وزیر باغ علاقے میں سی آر پی ایف کے ایک جوان نے مبینہ طور پر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ ذرائع کے مطابق سی آر پی ایف کی 117 بٹالین کے کانسٹیبل اجے پرتاپ نے خود کو گولی مار لی۔جوان خون میں لت پت پڑا پایا گیا۔ اسے ہسپتال میں مردہ قرار دیا گیا۔ ایک پولیس افسر نے واقعے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ اس دوران سی آر پی ایف کی جانب سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔