کروڑ پتی امیدواروں کے درمیان غریبی کے مسئلے پر ہوگی سیاسی جنگ

0
60

لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلے میں اترپردیش میں تین اہم جماعتوں کے سو فیصدی امیدوار کروڑ پتی ہیں
یواین آئی

لکھنؤ؍؍لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلے میں اترپردیش میں اہم سیاسی جماعتوں کے کروڑ پتی امیدوار غریبی اور بے روزگاری کے مسئلے پر عوام الناس کا دل جیتنے کے لئے شدید گرمی میں پسینہ بہا رہے ہیں۔غریبی، بے روزگاری، مہنگائی اور بدعنوانی جیسے اہم مسائل پر ایک دوسرے پر تلخ لفظی حملہ کرتے ہوئے بی جے پی ، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) جیسی پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کے انتخابی میں کروڑ پٹیوں کو ہی ترجیح دی ہے تبھی تو تیسرے مرحلے میں ان پارٹیوں کے سو فیصدی امیدوار کروڑ پتی ہیں۔
اترپردیش الیکشن واچ اور ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس نے تیسرے مرحلے میں 10انتخابی حلقوں سے الیکشن لڑنے والے سبھی 100امیدواروں کے حلف ناموں کا جائزہ لیا جو آگرہ، آنولہ، بدایوں، بریلی، ایٹہ، فتح پور سیکری، فیروزآباد، ہاتھرس، مین پوری اور سنبھل سے الیکشن لڑرہے ہیں۔یوپی الیکشن واچ اے ڈی آر کے چیف کوآرڈینیٹر سنجے سنگھ نے کہا کہ تیسرے مرحلے کے الیکشن میں 100 سے 46 یعنی 46فیصدی امیدوار کروڑ پتی ہیں۔ بی جے پی کے 10 میں سے 10، سماج وادی پارٹی کے 9 میں سے نو اور بی ایس پی کے نومیں سے نو امیدوار کروڑوں کے مالک ہیں جبکہ پیس پارتی کے تین میں سے ایک، سوراج بھارتیہ نیائے پارٹی کے دو میں سے ایک اور جن شکتی یکتا پارٹی کا واحد امیدوار کروڑ پتی ہے۔
اترپردیش لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے امیدواروں کی اوسط ملکیت 6.94 کروڑ ہے جس میں بی جے پی کے 10امیدواروں کی اوسط جائیداد تقریبا 11.74 کروڑ، ایس پی کے نوامیدوارو ں کی اوسط ملکیت 47.67 کروڑ ہے اور بی ایس پی کے امیدواروں کی اوسط ملکیت 9.45 کروڑ ہے۔تیسرے مرحلے میں بریلی سے ایس پی امیدوار پروین سنگھ ایرن کی ملکیت تقریبا 182 کروڑ ہے۔ اسی طرح سے ایس پی کے اکشے یادو کی ملکیت تقریبا 136 کروڑ ہے۔ مین پوری سے ایس پی صدر اکھلیش یادو کی بیوی و امیدوار ڈمپل یادو کی ملکیت تقریبا 42 کروڑ ہے۔
سب سے کم دولت والے سر فہرست تین امیدواروں کی بات کرتیں تو آگرہ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑرہے حسنو رام امبیڈکر ہیں جن کی کل ملکیت 12ہزار ہے۔ دوسرے نمبر پر ایٹہ سے آزاد امیدوار کیلاش کمار ہیں جن کی کل ملکیت 19ہزار بتائی گئی ہے وہیں تیسرے نمبر پر آزادامیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑرہے روی کمار ہیں انہوں نے اپنی کل ملکیت 21 ہزار روپئے بتائی ہے۔یوپی الیکشن واچ کے استیٹ کوآرڈینیٹر سنتوش شریواستو نے کہا کہ تیسرے مرحلے میں 225 فیصدی امیدوار مجرمانہ معاملات میں مطلوب ہیں۔ ان میں سے 20فیصدی امیدواروں نے اپنے اوپر سنگین مجرمانہ معاملے درج ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ مجرمانہ معاملات کا ذکر کرنے والے امیدواروں کا پارٹی کے اعتبار سے اگر زمرہ بندی کی جائے تو بی جے پی، 40، ایس پی کے 56 اور بی ایس پی کے 44 فیصدی امیدواروں نے اپنے اوپر مجرمانہ معاملات درج ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
مجرمانہ معاملے میں رام ناتھ سنگھ سکروار جو فتح پور سیکر سے کانگریس کے امیدوار ہیں ان کے اوپر 17 مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ دوسرے نمبر پر مجرمانہ شبیہ کے امیدوار میں چودھری بشیر ہیں جو فیروزآباد سے بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار ہیں ان کے اوپر نو مجرمانہ معاملے ہیں وہیں تیسرے نمبر پر پون کمار ہیں جو سنبھل سے لوگ پارٹی کے امیدوار ہیں جن کے اوپر تین مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا