کانگریس کا گھر گھر گارنٹی کارڈ مہم شروع

0
0

آٹھ کروڑ گھروں میں تقسیم کیا جائے گا،نوجوانوں کوانصاف سرفہرست:ملک ارجن کھڑگے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس نے بدھ کو پانچ انصاف کے تحت عوام کو دیے گئے 25 گارنٹی کارڈز کی گھر گھر مہم شروع کی اور انتخابات کے اختتام سے قبل آٹھ کروڑ خاندانوں میں ان تمام گارنٹی کے کارڈ تقسیم کئے جائیں گے۔کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے آج قومی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی لوک سبھا حلقہ میں گھر گھر گارنٹی کارڈ تقسیم کرنے کی مہم کا آغاز کیا۔
پارٹی کارکنان اگلے چند ہفتوں میں ہندوستان بھر میں آٹھ کروڑ خاندانوں میں یہ گارنٹی کارڈ تقسیم کریں گے۔ گارنٹی کارڈز 14 مختلف زبانوں میں چھاپے گئے ہیں۔کانگریس ذرائع کے مطابق ہر گارنٹی کارڈ میں پارٹی کے 15 گارنٹی کارڈز کی تفصیلات ہوتی ہیں جن کا مسٹر کھڑگے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے تاریخی بھارت جوڑو نیا یاترا کے دوران اعلان کیا تھا۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کی یہ گارنٹیاں سب سے پہلے نوجوانوں کو انصاف دلانے سے متعلق ہیں، جس کے تحت پہلی گارنٹی مستقل ملازمت کی ہے اور اس کے تحت ہر پڑھے لکھے نوجوان کو ایک لاکھ روپے کی اپرنٹس شپ کا حق دیا جائے گا۔ اس میں 30 لاکھ سرکاری نوکریاں دی جائیں گی اور تمام خالی آسامیوں کو کیلنڈر سال کے مطابق پْر کیا جائے گا۔ پیپر لیکس کو روکنے کے لیے نئے قوانین اور پالیسیاں بنانے کے ساتھ ساتھ ٹمٹم کارکنوں کے لیے بہتر کام کرنے کے قوانین اور سماجی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
اسی طرح نوجوانوں کے لیے 5000 کروڑ روپے کا نیا اسٹارٹ اپ فنڈ شروع کیا جائے گا۔پارٹی ناری نیا ئے ے تحت مہالکشمی یوجنا چلائے گی، جس کے تحت ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کو ہر سال موقع دیا جائے گا۔ایک لاکھ دینے سے آدھی آبادی کو مکمل حقوق ملیں گے اور مرکزی حکومت کی نئی ملازمتوں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔
شکتی کا سمان، آشا، مڈ ڈے میل اور آنگن واڑی کارکنوں کے لیے زیادہ تنخواہ کے تحت، ادھیکار میتری کے تحت، ایک ادھیکار-سہیلی، جو خواتین کو قانونی حقوق اور سرکاری اسکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی، ہر پنچایت میں تقرری کی جائے گی۔ کام کرنے والی خواتین کے لیے پھولے ہاسٹلز کی تعداد دوگنی کی جائے گی۔
کانگریس نے کہا کہ کسانوں کے لیے کسان نیا ئے یوجنا شروع کی جائے گی جس کے تحت کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی دی جائے گی اور سوامی ناتھن کی سفارشات کو نافذ کیا جائے گا۔ کسانوں کے قرضے معاف کر دیے جائیں گے۔اس اسکیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ایک مستقل کمیشن تشکیل دی جائے گی۔کسانوں کی فصلوں کا بیمہ کیا جائے گا اور فصل کے نقصان کی صورت میں 30 دنوں کے اندر رقم براہ راست ان کے کھاتوں میں منتقل کر دی جائے گی۔ ایک مناسب امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی بنائی جائے گی جس کے تحت کسانوں کے مشورے سے نئی امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی بنائی جائے گی۔ کسانوں کے لیے جی ایس ٹی فری فارمنگ کا انتظام ہوگا جس کے تحت کسانوں کے لیے ضروری ہر چیز سے جی ایس ٹی ہٹا دیا جائے گا۔
کانگریس کے پاس مزدوروں کے لیے انصاف کی گارنٹی ہے جس میں مزدور کے حوالے سے کم از کم یومیہ اجرت 400 روپے ہوگی اور یہ ضابطہ منریگا میں بھی شامل کیا جائے گا۔سب کو صحت کے حق کے تحت 25 لاکھ روپے کا ہیلتھ کوور ہوگا۔ جس میں مفت علاج، اسپتال، ڈاکٹر، ادویات، ٹیسٹ، سرجری سب مفت ہوں گے۔ شہری روزگار کی ضمانت کے تحت شہروں کے لیے بھی منریگا جیسی نئی اسکیم بنائی جائے گی۔ سماجی تحفظ کے تحت غیر منظم کارکنوں کے لیے زندگی اور ایکسیڈنٹ بیمہ ہوگا اور محفوظ روزگار کے تحت اہم سرکاری کاموں میں کنٹریکٹ سسٹم لیبر کو بند کر دیا جائے گا۔
کانگریس کی حصہ داری ‘ نیائے کے لئے گنتی کرو ‘ کے تحت، ہر فرد، ہر طبقے کو سماجی اور اقتصادی مساوات کے لیے شمار کیا جائے گا اور ریزرویشن کے حق کے تحت، آئین کے ذریعے 50 فیصد کی حد کو ہٹا کر ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو ریزرویشن کا پورا حق دیا جائے گا۔ ترمیم ایس سی، ایس ٹی سب پلان کی قانونی گارنٹی ہوگی جس میں بجٹ ایس سی-ایس ٹی کی آبادی کے تناسب سے ہوگا۔ یعنی زیادہ گوگا۔ پانی، جنگل اور زمین کے قانونی حقوق دیے جائیں گے اور جنگلات کے حقوق کے قانون کے تحت لیز کا فیصلہ ایک سال کے اندر کیا جائے گا، ‘اپنی دھرتی، اپنا راج’ کا قانون نافذ کیا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا