کانگریس کا دیوالیہ پن معاشی نہیں بلکہ اخلاقی اور فکری ہے: نڈا

0
0

کہاکانگریس کو عوام کی طرف سے مکمل طور پر مسترد کر دیا جائے گا
یواین آئی

نئی دہلی؍؍ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جگت پرکاش نڈا نے کانگریس کے اس بیان پر کہ ملک میں جمہوریت ختم ہو رہی ہے ، جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی افادیت اور معقولیت ختم ہو گئی ہے اور اس کا دیوالیہ پن معاشی نہیں بلکہ اخلاقی اور فکری ہے۔
کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں حکومت پر کانگریس کے بینک کھاتوں کو منجمد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت ختم ہوگئی ہے۔
کانگریس کے اس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر نڈا نے کہا "کانگریس کو عوام کی طرف سے مکمل طور پر مسترد کر دیا جائے گا اور تاریخی شکست کے خوف سے ان کی اعلیٰ قیادت نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور ہندوستانی جمہوریت اور اس کے جمہوری اداروں کے خلاف بیانات دئیے۔ وہ آسانی سے ‘مالی پریشانیوں’ پر اپنی غیر معقولیت کا الزام لگا رہے ہیں۔ درحقیقت ان کا دیوالیہ پن معاشی نہیں بلکہ اخلاقی اور فکری ہے۔
بی جے پی کے صدر نے کہا کہ کانگریس اپنی غلطیوں کو سدھارنے کی بجائے اپنے مسائل کا ذمہ دار افسروں کو ٹھہرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل ہو یا دہلی ہائی کورٹ، دونوں نے کانگریس سے کہا ہے کہ وہ قواعد و ضوابط پر عمل کرے اور بقایا ٹیکس ادا کرے لیکن پارٹی نے کبھی ایسا نہیں کیا۔
مسٹر نڈا نے کہا ’’ایسی پارٹی کے لیے مالی بے بسی کی بات کرنا مضحکہ خیز ہے جس نے ہر علاقے، ہر ریاست اور تاریخ کے ہر لمحے کو لوٹا ہے۔ جیپ سے لے کر ہیلی کاپٹر گھوٹالے سے لے کر بوفورس تک کانگریس تمام گھوٹالوں سے جمع ہونے والی رقم کو اپنی انتخابی مہم میں استعمال کر سکتی ہے۔مسٹر نڈا نے کہا "کانگریس کے پارٹ ٹائم لیڈر کہتے ہیں کہ ہندوستان کا جمہوریت ہونا جھوٹ ہے – کیا میں انہیں شائستگی سے یاد دلا سکتا ہوں کہ ہندوستان میں 1975 اور 1977 کے درمیان صرف چند مہینوں کے لیے جمہوریت نہیں تھی اور اس وقت ہندوستان ایک جمہوری ملک تھا۔ ہندوستان کی وزیر اعظم کوئی اور نہیں بلکہ محترمہ اندرا گاندھی تھیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا