لازوال ڈیسک
جموں؍؍کانگریس سیوا دل کے صدر وجے شرما بابی نے کہا کہ جموں کشمیر حکومت سمارٹ میٹر کی شکل میں جموں و کشمیر کے لوگوں پر اضافی بوجھ ڈالنے جا رہی ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں، کورونا وبا، معاشی کساد بازاری، مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگوں کی آمدن پہلے ہی کم ہو چکی ہے، اب حکومت بجلی کے بھاری بلوں سے ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے جا رہی ہے۔ جموں و کشمیر حکومت نے چند سال پہلے دعویٰ کیا تھا کہ جن علاقوں میں میٹر لگائے جائیں گے وہاں بجلی کی کٹوتی نہیں ہوگی، جس کے نتیجے میں لوگوں کے بل بڑھنے لگے لیکن بجلی کی کٹوتی کم نہیں ہوئی۔ اب حکومت نے سمارٹ میٹر لگانے کی نئی چال اپنائی ہے۔ جن کے بل اب 400 سے 500 روپے آتے ہیں ان کے بل ہزاروں روپے میں جائیں گے۔ یہ ایسی ریاست میں ہو رہا ہے جہاں 2 درجن سے زیادہ ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ ہیں۔ حکومت جموں و کشمیر میں پیدا ہونے والی بجلی باہر کی ریاستوں کو فروخت کرتی ہے۔ درحقیقت ریاست کے وسائل پر پہلا حق مقامی لوگوں کا ہونا چاہیے۔ وجے شرما نے کہا کہ کانگریس نے اپنے دور حکومت میں کبھی غریبوں اور عام آدمی کو پریشان نہیں کیا۔ غریب آدمی کی بہتری کے لیے بہت سی اسکیمیں بنائیں، لوگوں کو سبسڈی دی، انہیں غربت سے نکالا، لیکن اس کے برعکس بی جے پی حکومت نے غریبوں کی جیبیں کاٹ کر امیروں کے گھر بھرے۔ اب ملک کے عوام بی جے پی حکومت کی حقیقت کو اچھی طرح جان چکے ہیں اور آنے والے انتخابات میں ملک کی باگ ڈور کانگریس پارٹی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔