یواین آئی
نئی دہلی؍؍مرکزی کابینہ نے تحقیق اور ترقی کے فروغ سے متعلق نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن بل 2023 کو منظوری دے دی ہے۔ اب اس بل کوپارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کو یہاں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس سے سلسلے میں تجویز کو منظوری دی گئی۔اس بل سے ملک میں ریسرچ اینڈڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کے قیام کی راہ ہموار ہوگی اور ملک بھر کی یونیورسٹیوں، کالجوں، تحقیقی اداروں اور آر اینڈ ڈی لیبارٹریوں میں تحقیق اور اختراع کے کلچر کو فروغ ملے گا۔اس بل میں قومی تعلیمی پالیسی کی سفارشات کے مطابق ملک میں سائنسی تحقیق کو اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک سمت فراہم کرنے کے لیے ایک اعلیٰ ادارہ کے قیام کا بھی بندوبست ہے۔اس اعلیٰ ادارے کے لیے پانچ سال کی مدت میں سال 2023 سے 2028 تک کے دوران 50 ہزار کروڑ روپے الاٹ کیے جائیں گے۔سائنس اور ٹیکنالوجی کا شعبہ اس باڈی کے انتظامی شعبے کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے لیے ایک گورننگ بورڈ تشکیل دیا جائے گا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نامور محققین اور پیشہ ور شامل ہوں گے۔ وزیر اعظم اس بورڈ کے سابق صدر ہوں گے اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اور مرکزی وزیر تعلیم کے سابق نائب چیئرمین ہوں گے۔ اس کا کام حکومت کے پرنسپل سائنسی صلاح کارکی صدارت میں ایک ایگزیکٹو کونسل کے ذریعے کیا جائے گا۔اس بل کے ذریعے سال 2008 میں پارلیمنٹ کے ایکٹ کے ذریعے قائم کردہ سائنس اور انجینئرنگ ریسرچ بورڈ کو منسوخ کیا جائے گا۔