نئی دہلی،وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں دہلی میٹرو کے فیز IV پروجیکٹ کے دو نئے کوریڈورز کو آج منظوری دی گئی ہے جس سے قومی دارالحکومت دہلی میں میٹرو رابطے کو مزید بہتر بنانے کی توقع ہے۔
مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے آج یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ کابنیہ کی طرف سے منظورشدہ ان دو راہداریوں میں سے ایک اندرلوک ۔ اندرا پرستھ ہے جو 12.377 کلومیٹر پر محیط ہے ۔ جبکہ دوسرا روٹ لاجپت نگر ۔ ساکیت جی بلاک ہے جو 8.385 کلومیٹر کا احاطہ کرتا ہے۔
مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ دہلی میٹرو کے فیز – IV پروجیکٹ کی ان دو راہداریوں کی کل پروجیکٹ لاگت 8,399 کروڑ روپے ہے، جو حکومت ہند، حکومت دہلی اور بین الاقوامی فنڈنگ ایجنسیوں سے حاصل کی جائے گی۔
یہ دونوں لائنیں 20.762 کلومیٹر پر مشتمل ہوں گی۔ اندرلوک – اندرا پرستھ راہداری گرین لائن کی توسیع ہوگی اور یہ سرخ، پیلی، ایئرپورٹ لائن، میجنٹا، وائلیٹ اور بلیو لائنوں کے ساتھ انٹرچینج فراہم کرے گی، جبکہ لاجپت نگر ۔ ساکیت جی بلاک کوریڈور سلور، میجنٹا، گلابی لائنوں کو جوڑے گا۔
لاجپت نگر ۔ ساکیت جی بلاک کوریڈور پوری طرح سے بلند ہوگا اور اس میں آٹھ اسٹیشن ہوں گے۔ اندرلوک – اندر پرستھ راہداری میں 11.349 کلومیٹر زیر زمین لائنیں اور 1.028 کلومیٹر ایلیویٹڈ لائنیں ہوں گی جن میں 10 اسٹیشن ہوں گے۔
اندرلوک – اندرا پرستھ لائن ہریانہ کے بہادر گڑھ علاقے کو بہتر کنیکٹیویٹی فراہم کرے گی کیونکہ ان علاقوں کے مسافر براہ راست اندر پرستھ کے ساتھ ساتھ وسطی اور مشرقی دہلی کے مختلف علاقوں تک پہنچنے کے لیے گرین لائن پر سفر کر سکیں گے۔
ان کوریڈورز پر اندرلوک، نبی کریم، نئی دہلی، دہلی گیٹ، اندر پرستھ، لاجپت نگر، چراغ دلی اور ساکیت جی بلاک میں آٹھ نئے انٹرچینج اسٹیشن بنیں گے۔ یہ اسٹیشن دہلی میٹرو نیٹ ورک کی تمام آپریشنل لائنوں کے درمیان باہمی ربط کو نمایاں طور پر بہتر بنائیں گے۔
دہلی میٹرو اپنے چوتھے مرحلے کی توسیع کے حصے کے طور پر پہلے ہی 65 کلومیٹر کا نیٹ ورک بنا رہی ہے۔ توقع ہے کہ یہ نئی راہداری مراحل میں مارچ 2026 تک مکمل ہو جائے گی۔ ڈی ایم آر سی فی الحال 286 اسٹیشنوں پر مشتمل 391 کلومیٹر کا نیٹ ورک چلاتا ہے۔ دہلی میٹرو اب دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتے ہوئے میٹرو نیٹ ورکس میں سے ایک ہے۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ نے پہلے ہی بولی سے پہلے کی سرگرمیاں اور ٹینڈر دستاویزات کی تیاری شروع کر دی ہے۔